Kehkashan Si Rehguzar By Rubab Naqvi Novel20464
Kehkashan Si Rehguzar By Rubab Naqvi
Social Romantic Novel | Family Based Story | Emotional Drama | Love & Destiny | Complete Romantic Social Novel
Novel Code: Novel20464
اسکا دولہا شادی والے دن گھر سے بھاگ گیا وہ ” کسی ” اور سے نکاح کرلیتا ہے جب کے ” قربانی ” دولہے کے بھائی سے مانگتے ہیں جو اپنے بھائی سے شروع سے نفرت کرتا ہے دونوں بھائیوں کے بیچ ایک سرد دیوار تھی۔ وہ اس لڑکی کی عزت کے خاطر اس سے نکاح کر لیتا ہے مگر وہ لڑکی کیا اسے قبول کریگی؟؟؟؟
“جواب دو ۔۔۔۔ خولہ” ۔۔۔ مولوی صاحب کے دوسری بار پوچھنے پر بھی جب گھونگٹ کے اس پار خاموشی ہی رہی تو عمارہ بیگم کا دل بیٹھبے لگا ۔۔۔۔ “خولہ” ۔۔۔۔ !!! ایک ہاتھ سے نرمی سے اس کی پشت سیلاتے دوسرا ہاتھ انہوں نے اس کے سجے سنورے ایک دوسرے میں جکڑے ہاتھوں پر رکھ کر اس کی ہمت بھی بندھائی تھى اس سے التجا بھی کی تھی ۔۔۔۔
ٹپ ٹپ ٹپ ۔۔۔۔ کئی آنسو ایک ساتھ ان کے بوڑھے ہاتھ کی پشت پر گرے تھے جبکہ انہیں اپنے دل پر گرتے محسوس ہوئے تھے ۔۔۔۔ “بس میری بچی’سب ٹھیک ہو گیا ہے” ۔۔۔۔ اس کا سر اپنے سینے سے لگاتی جویریہ بیگم کے لہجے میں کچھ ایسی حلاوت تھی کہ قدرے سنبھلتے ہوئے اس نے اپنے سر کو آہستگی سے اثبات میں جنبش دی تھی ۔۔۔ مولوی صاحب نے پھر سے اپنا سوال دوہرایا تھا ۔۔۔۔
“قبول ہے”
مبارک سلامت کے شور میں اس کی سسکیوں کی آوازیں دب چکی تھیں ۔۔۔۔ کوئی اسے اس طرح بھی رجیکٹ کر سکتا ہے یہ غم اسے شدید قسم کے احساسِ کمتری کا شکار کر رہا تھا ۔۔۔۔
گاڑی میں موجود چاروں نفوس اپنی اپنی سوچوں میں غرق تھے ۔۔ ڈرائیو کرتا معاز وقتاً فوقتاً ترحم بھری نظریں فرنٹ مرر سے دلہن پر ڈال لیتا ۔۔۔۔۔۔ جویریہ بیگم مستقل اسے اپنے ساتھ لگائے آہستہ آہستہ اس کے شانوں کو تھپک رہی تھیں ۔۔۔۔۔ سبحان صاحب شرمندگی کے باعث خولہ کی طرف دیکھنے سے مکمل گریز کر رہے تھے ۔۔۔۔۔
جبکہ خولہ کے دل و دماغ بلکل جامد تھے ۔۔۔۔۔
دفعتاً سیل فون کی چنگھاڑھتی آواز پر سب ہی بدمزہ سے ہو کرجویریہ بیگم کی طرف متوجہ ہوے تھے جو بلاوجہ ہی شرمندہ ہوتی کال ریسیو کر چکی تھیں ۔۔۔۔
“گآڑی روکیے” دوسری طرف موجود داود کی آواز اتنی گرجدار ضرور تھی کہ جویریہ بیگم سے لگی بیٹھی خولہ کا دل بری طرح دہل گیا تھا ۔۔۔۔۔ “کیا؟ کیوں” ؟
“آپکا مقصد پورا ہو گیا نہ ؟ بس اب مجھ سے سوال جواب مت کریں ۔۔۔۔۔ اور میری “دلہن” میرے حوالے کریں” ان کی گاڑی سے آگے اپنی بائک دوڑاتا وہ بری طرح بھننا رہا تھا ۔۔۔۔۔۔
“ارے مگر۔۔۔۔” کچھ سوچ کر جویریہ بیگم چپ سی ہو گئیں اور معاز کو گاڑی روکنے کو کہا ۔۔۔۔
حیران پریشان سا معاز گاڑی روک کر تن فن کرتے داود کو گاڑی کے قریب آتا دیکھ رہا تھا ۔۔۔
“کِیا بات ہے” ؟ سبحان صاحب نے برا سا منہ بنا کے پوچھا تھا ۔۔۔۔ جواباً داود نے ان سے بھی برا منہ بنا کر انہیں نظر انداز کر کے تپا دیا تھا ۔۔۔۔ “اترو چلو”
“ارے یہ کیا کر رہا ہے” ؟
“اپنی دلہن کو اپنے ساتھ اپنی بائک پہ اپنے گھر لے جا رہا ہوں” ایک ایک لفظ چبا چبا کر ادا کرتا وہ ان تینو کو ہکا بکا چھوڑ کر خولہ کا ہا تھ تھامے کچھ فاصلے پر کھڑی اپنی بائک کی طرف بڑھ چکا تھا ۔۔۔۔ جبکہ ہرانساں ہوتی خولہ نے مزاحمت
شروع کر چکی تھی ۔۔۔۔
ٹھٹھک کر رکتا داود اس سہمی ہوئی سی لڑکی کا ہاتھ نرمی سے چھوڑ چکا تھا ۔۔۔۔۔۔
ہانپتی کانپتی سی دوڑی آتی جویریہ بیگم نے پھر اسے بازئوں کے حلقے میں لے لیا تھا ۔۔۔۔۔
“کھا نہیں جائونگا میں اسے”
“تمہارا کچھ بھروسہ بھی نہیں”
“شادی میری کیوں کروائی ہے جب ساتھ لگا کر آپکو رکھنا تھا ؟”
وہ تو جزبات میں آ کر کچھ بھی کہ گیا تھا جبکہ سیاہ شال میں گم صم کھڑی خولہ کا دل بڑے بے ساختہ انداز میں ایک الگ ہی ردھم پر دھڑک اٹھا ۔۔۔
“اوہ” معاز اور جویریہ بیگم کی معنٰی خیز نظریں ایک دوسرے سے ٹکرائی تھیں ۔۔
“تو سارا غصہ اس بات کا ہے کہ “ساتھ لگا کر” امی نے کیوں رکھا ہے” ؟؟
معاز نے لہک لہک کر کہنے کے بعد ماں کے پیچھے پناہ لی تھی ۔۔۔۔
جبکہ وہ اپنے جملے کی گہرائی کا اندازہ ہونے کے بعد جھینپ گیا تھا ۔۔۔۔ “میں جا رہا ہوں ۔۔۔۔ رکھیئے آپ اپنی بہو رانی کو اپنے کلیجے سے لگا کر” ۔۔۔۔۔
بائک سنبھالتا وہ اسٹارٹ کرنے لگا تھا جب جویریہ بیگم نے جھٹ پٹ خولہ کو گھسیٹ کر اس کے پیچھے بٹھا دیا تھا ۔۔۔۔
یہ سب اتنا اچانک تھا کہ وہ دونو ہی اپنی اپنی جگہ تھم سے گئے تھے ۔۔۔۔۔۔
بہت سمبھل کر احتاط سے بیٹھنا خولہ !! اس لڑکے کا دماغ بلکل خراب ہے ۔۔۔۔ جتنا میں اسے گاڑی میں بیٹھنے کو کہوں گی یہ اتنا ضد میں آئے گا” ۔۔۔
اس کے لہنگے اور دوپٹے کو سمیٹتی وہ خولہ سے مخاطب تھیں جبکہ نظریں اسی پر تھیں جو سنسان تاریک راستے پر نظریں جمائے بیٹھا تھا ۔۔۔۔
Download Link
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕
