Mere Ishq Tu Tu Meri SaltanatBy Bella Rajput

Rude Hero |  Gangster Base |   Romantic Novel | Complete Novel 

Novel Code: Novel20470

ہہےےے لٹل کپ کیک ۔۔!
شاہویز نے انتہائی میٹھے لہجے میں حور کی طرف ایک شاطر مسکراہٹ اچھالتے ہوئے کہا ۔۔
تو حور نے شاہویز کے میٹھے لہجے پر اپنی پانی سے بھری آنکھوں کواٹھا کر بڑا بڑاکر کے اسکی طرف دیکھا ..

ایسے مت دیکھو یاررر ورنہ۔۔

شاہویز نے اسی میٹھے لہجے میں اسکی پانی بھری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا اور اپنے ہاتھ میں موجود اسکے ہاتھ کو سہلایا۔۔

ورنہ آنکھیں نکال لوں گا۔۔

شاہویز کے اچانک ٹون بدلنے پر اور ایسی بھیانک بات سن کر حور بدک کر پیچھے ہوئی پر شاہویز کے ہاتھ میں موجود اسکے اپنے ہاتھ نے اسے ایسا کرنے سے روک دیا ۔۔

چھ چھوڑیں پ پلیز ۔۔
حور نے شاہویز کی گرفت سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ۔۔۔

چلو ڈاکٹر سے چیک اپ کروانا ہے تمہارا ۔۔

شاہویز نے اسکی آنکھوں سے اپنی نظریں چراتے ہوئے سخت لہجے میں کہااور اسکا ہاتھ چھوڑ کے اپنے اور اسکے درمیان فاصلہ قائم کیا۔۔
نہیں م میں ب بالکل ٹھیک ہ ہوں۔۔

ڈاکٹر س سے چ چیک اپ ک کیوں کروانا ۔۔۔
حور نے اپنی تمام تر ہمت جمع کرتے ہوئے شاہویز سے کہا ۔۔
میں بتا نہیں رہا میں کہہ رہا ہوں ۔۔
شاہویز نے اسکا ہاتھ واپس اپنی سخت گرفت میں لیا اور اسے اپنے ساتھ کھینچتے ہوئے اندر کی طرف قدم بڑھائے ۔۔

جبکہ حور پوری کوشش کے ساتھ اپنا ہاتھ اسکی گرفت سے نکالنے کی کوشش کر رہی تھی اور ساتھ ساتھ رونے کا کام بھی جاری تھا ۔۔

شاہویز اسے ایک کمرے میں لے کے آیا جہاں پر اولریڈی دو ڈاکٹرز تھے ایک میل ڈاکٹر تھے جبکہ ایک فی میل تھیں اور انکے ساتھ تین چار نرسس تھیں ۔۔

شاہویز نے اسے بیڈ پر دھکا دینے والے انداز میں بٹھایا اور ڈاکٹرز کو اشارہ کیا ۔۔

چ چھوڑیں م م مجھے آ آپ کیا کر رہے ہیں م میرے ساتھ ۔۔
ا ازلان ا ازلان ۔۔
حور نے اپنے بازو چھڑواتے ہوئے کہا جو اب دو نرسس نے اپنی گرفت میں پکڑے ہوئے تھے ۔۔
اور پھراپنے رونے کا اور جدوجہد کا اثر کسی پے نا ہوتے دیکھ ازلان کا یاد آتے ہی ازلان کو اونچی اونچی آواز میں پکارنا شروع کر دیا ۔۔

چپ ایک دم چپ اب اگر تھوڑی سی بھی آواز آئی تو زبان کاٹ دوں گا تمہاری ۔۔
حور ابھی ایسے ہی چینخ رہی تھی جب ایک زوردار دھاڈ پہ اچھل کر بیڈ پر بیٹھے بیٹھے پیچھے ہوئی اور شاہویز کی سرد آنکھوں میں دیکھ کے واپس سے اپنی نظریں جھکا کے بنا آواز کے رونا شروع کر دیا ۔۔

اپنی دھمکی کا اثر ہوتے دیکھ اور حور کو بالکل خاموش دیکھ شاہویز نے اپنے ہونٹوں پر آنے والی مسکراہٹ کو روکتے ہوئے پھر سے سنجیدگی کا لبادہ اوڑھا اور ڈاکٹرز سے مخاطب ہوا جو خود بڑی ہمت سے شاہویز کے سامنے کھڑے تھے۔۔

چلو سٹارٹ کرو ایسے یہ بت بنے کھڑے کیا کر رہے ہو ۔۔
شاہویز نے اپنے سرد لہجے میں ان سے کہا اور خود اس روم میں رکھی ایک چئیر پہ آرام سے بیٹھ گیا۔۔
انہہہہ زبان کے ساتھ ساتھ ہاتھ بھی کاٹ دوں گا ۔۔

حور کو ڈاکٹرز سے دور ہونے کی کوشش کرتے دیکھ اور اپنے ہاتھ چلاتے دیکھ ۔۔
شاہویز نے وارننگ دیتے لہجے میں کہا تو حور کے حرکت کرتے ہاتھ فوراً رکے ۔۔

Download Link

Support Novelistan ❤️

Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.

EasyPaisa / JazzCash

0309 1256788

Account name: Safia Bano

Bank Transfer (UBL)

United Bank Limited

Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131

Name: Sadia Hassan

IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131

Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *