Ishq Per Zor Nahi by Abdulahad Butt Novel20500
Ishq Per Zor Nahi by Abdulahad Butt
Rude hero | Possessive Hero | Inocent Heroine | Gangster Base | Forced Marriage
Novel code: Novel20500
” میرے منع کرنے کے باوجود تم باہر کیوں گئی؟؟،،،____” وہ کمرے میں داخل ہوتے ہی غصیلے انداز میں پوچھتا ہوا بولا،،،_____
” کیا ہو گیا اگر باہر چلی گئی،،__؟؟_____”
وہ جانتی تھی کہ اسے سب پتہ چل چکا ہے پھر بھی یہ کہہ گئی اور اس کے اس لہجے اور انداز کو دیکھا تھا پہلی بار،،،___ وہ سہم چکی تھی،،،_____
اور یہ بات زاروان نے بھی نوٹ کی تھی،،،_____
لیکن اس وقت وہ غصے میں تھا،،،___
” کیا ہو گیا !!!_____” اس نے اس کا ہاتھ زور سے تھاما،،،____
” آپ ہوتے کون ہیں !! مجھ پر حق جمانے والے آپ نے میری مدد کی بہت شکریہ آپ کا !! میں آپ کی کوئی غلام نہیں ہوں،،،_____”
اس کی یہ بات سن کر زاروان کے چہرے پر مسکراہٹ چھائی،،،_____
” غلام نہیں !!،،_____”
” تو کیا؟؟___”
” بیوی،،،_____” اس کے یوں کہنے پر وہ حیران ہوگئی،،،،____
” کیا مطلب،،،______” وہ ابھی بھی نہ سمجھی،،،_____
” مطلب یہ کے تمہی نے کہا نہ کہ میں تمھارا کون ہوں،،،__ تو ٹھیک ہے ہم رشتہ قائم کر لیتے ہیں پھر تو ہوگا نہ حق نکاح کر لیتے ہیں ہم،،،____ اس طرح تمھیں بھی کوئی خطرہ نہیں رہے گا،،،_____”
وہ چہرے پر مسکراہٹ سجائے ہوئے بولا،،،______
لیکن زرمینے کچھ بھی کہنے کی موڈ میں نہیں تھی،،،______
” اچھا مزاق کر لیتے ہیں آپ،،،____” کچھ دیر ساکت رہنے کے بعد وہ بولی،،،_____
” مزاق نہیں کرہا میں،،،___” زاروان نے زور سے اس کا ہاتھ تھاما،،،_____
” میر ہاتھ چھوڑیں !!،،،_____”
وہ ہاتھ چھڑوانے کی ناکام کوشش کررہی تھی،،، لیکن گرفت مضبوط ہونے کی وجہ سے اس کے ہاتھ کی کانچ کی چوڑیاں ٹوٹی اور زرمینے کے بازو سے خون بہنے لگا،،،____
” آہ،،،____”
یہ دیکھ زاروان کا غصہ اترا اور پاس پڑے ہوئے ٹشو کے ڈبے سے ٹشو نکالے،،،____اور خون صاف کرنے لگا،،،_____
” سو سوری !!_____” اس نے اپنی کی ہوئی غلطی کی معافی مانگی،،،_____
پر زرمینے کی نظریں تو زاروان پر ہی تھی،،،___ وہ بھی شائید اس سے محبت کرنے لگی تھی،،،____
” صبح تیار رہنا نکاح ہو گا،،،_____” جاتے ہوئے اس کے سر پر بم پھوڑ گیا،،،_____
رات کو کب اس کی آنکھ لگی وہ خود بھی نہیں جانتی تھی،،،____ صبح آنکھ کھلی تو ساجدہ بیگم نکاح کا جوڑا لیے اس کے پاس کھڑی تھی،،،_____ وہ تیار ہوئی اور نیچے کی طرف بڑھی ساجدہ بیگم اس کے ساتھ تھی،،،_____
آخر کار نکاح ہو گیا اور وہ زرمینے درانی سے زرمینے زاروان خان بن گئی،،،_____

Download Link
Support Novelistan ❤️
Agar aap ko hamari free novels pasand aati hain aur aap hamari mehnat ki qadar karna chahte hain, to aap chhoti si support / donation kar sakte hain.
EasyPaisa / JazzCash
0309 1256788
Account name: Safia Bano
Bank Transfer (UBL)
United Bank Limited
Account no:
035101052131
ya
0112 0351 0105 2131
Name: Sadia Hassan
IBAN:
PK85 UNIL 0112 0351 0105 2131
Shukriya! Aapki support hamare liye bohot qeemti hai 💕