- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Baat hai Ehsas Ki By Nabila Aziz
Genre : Fedual Base | Haveli Base | Rude Hero
Download Link
“آپ یہاں میرے بیڈروم؟”
“کیوں میں تمہارے بیڈروم میں نہیں آسکتا۔”وہ اس کے قریب آگیا جبکہ شہرے
بوکھلاگئی تھی وہ اس وقت جدید تراش خراش کے سوٹ میں ملبوس تھی۔
“لیکن اس طرح اجازت کے بغیر۔”وہ نامحسوس انداز سے بالوں میں لپٹا تولیہ
اپنے کندھوں پہ کھینچ چکی تھی جس کے نتیجے میں انتہائی گھنے سیاہ بال
اس کے گرد گھٹاؤں کی مانند بکھر کر اس کی پوری کمر ڈھانپ چکے تھے۔
“اجازت لے کر اجنبی کمروں میں جایا جاتا ہے جبکہ یہ کمرہ تو۔۔
”۔وہ بات ادھوری چھوڑ کر اسے قریب سے بغور دیکھنے لگا۔
“یہ کمرہ بھی آپ کیلیے ایک اجنبی لڑکی کا ہی ہے آپ کو یہاں آنے سے
قبل کم از کم اپنے اور میرے تعلق کی نوعیت سوچ لینی چاہیے تھی کہ کس موڑ پہ پہنچ چکی ہے۔”
“ہوسکتا ہے میں سوچ کر ہی آیا ہوں۔”اس نے بےنیازی سے کہتے ہوئے اس کے
چہرے سے بھیگی زلفوں کو آہستگی سے پیچھے ہٹادیا۔اس حرکت سے اس
کی انگلیوں کی پوریں اس کے رخساروں سے ٹکرائیں تو خان زادی شہرے کرنٹ کھا کر پیچھے ہٹی۔
“پلیز آپ ہوش میں تو ہیں۔”وہ اپنے ہاتھوں سے چھوٹتے تولیے کو ڈوپٹے کی
طرح اوڑھنے کی کوششوں میں تھی۔گل ہاشم نے جھٹکے سے اسے اپنے قریب کرلیا۔
“میرے ہوش چھین کر کہ رہی ہو کہ میں ہوش میں تو ہوں۔جانتی ہو میں کیسے
جی رہا ہوں تمہارے بغیر؟”وہ اس کا بھیگا چہرہ دونوں ہاتھوں میں پکڑے بہت ضبط سے اپنی آواز دبا کر بولا تھا۔
“میں جان کر کیا کروں گی سردار سائیں؟:وہ اس کی گرفت سے نکلنے لگی۔