- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Reesan Heartbeat By Yaman Eva
Genre : Fantasy Based Novels
Download Link
”تمہاری حیرت بتاتی ہے کہ ریسان نے تم سے اپنا چہرہ نہیں چھپایا، کتنی عجیب بات ہے ناں؟
ہزاروں سالہ زندگی میں اسے میرے علاوہ کبھی کسی نے نہیں دیکھا اور
اس نے تمہیں اپنا آپ دکھا دیا۔۔“ میا کی حیران آنکھوں اور تاثرات پر وہ طنزیہ مسکرائی تھی۔
”تم کون ہو۔۔۔؟ “ میا نے حیرت سے سوال دہرایا۔
”میں ویویان ہوں۔۔ اور تم پریشئیس بلڈ ہو۔۔ ریسان اور میری موت کی واحد اکلوتی وجہ۔۔
“ وہ بول رہی تھی اور میا کا خوف سے جسم کانپتا جا رہا تھا اس کے لہجے میں
ریسان سے کہیں زیادہ سختی اور تپش تھی اور انداز ازحد طنزیہ تھا۔
”کیا تم ریسان کی۔۔ “ دشمن ہوں۔۔“ میا کے سوال کو درمیان سے اچک کر وہ لڑکی بولی تھی۔
میا بے اختیار دو قدم پیچھے ہوئی۔
”ایک ایسی دشمن جس کی طاقت ریسان جیسی ہی ہے لیکن بس دماغ ریسان جیسا نہیں۔۔۔
مگر اس کی تمہیں زندہ رکھنے والی حرکت نے مجھے بتا دیا وہ ایک
نہایت بےوقوف لارڈ ہے۔۔“ وہ لڑکی تمسخر سے ہنسی اور میا کے قریب آئی۔
”ایک انسان جو اس کی موت بن سکتا ہے اسے زندہ رکھا۔۔ اس کا مطلب تم اس کے لیے خاص ہو۔۔
اور اس کی واحد کمزوری ہو۔۔ جانتی ہو وہ سیاہ گلابوں کی زمین۔۔ جہاں ریسان کی
اداسی پر سیاہ پھول کھلتے ہیں۔۔ کیا جانتی ہو اس جگہ کا نام کیا ہے؟“
وہ لڑکی ویویان میا کو دیکھ کر بولی۔