- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mera Dill Tujhe Pokare Tujhe By Farwa Khalid
اِشمل سلمان آپ کا نکاح ارسلان احمد کے ساتھ باعیوض تین لاکھ حق مہر کیا جاتا ہے کیا آپ کو قبول ہے.؟
مولوی صاحب کی آواز اُس کے کانوں میں گونجی تھی.
اِتنی بھی کیا جلدی ہے آپ کو مولوی صاحب کے دلہے کے آنے کا انتظار بھی نہیں کیا آپ نے.
اِس سے پہلے کے وہ اقرار میں جواب دیتی جب کمرے میں اُبھرتی ایک اور آواز سن کر
وہ اپنی جگہ ساکت ہوئی تھی. جس بات کا ڈر تھا وہی ہوا تھا وہ اُس تک پہنچ چکا تھا.
اِشمل نے جھٹکے سے چہرہ اُوپر اُٹھایا تھا جس کی وجہ سے گھوگنھٹ کی شکل میں لیا دوپٹہ شانوں پر
ڈھلک گیا تھا. آہان رضا میر چہرے پر سرد تاثرات سجائے اُسے غصے سے گھور رہا تھا. اسلحہ سے لیس گارڈز اُس کے پیچھے موجود تھے.
مولوی صاحب آپ نکاح شروع کریں میری بیٹی کا نکاح ارسلان سے ہی ہوگا.
سلمان صاحب اُسے وہاں دیکھ کر دل میں موجود ڈر کے باوجود اپنے لہجے کو مضبوط بناتے بولے.
جب سلمان صاحب کی بات کو نظر انداز کرتے وہ شہانہ چال چلتا آگے
بڑھ کر اِشمل کے ساتھ بیٹھی سدرہ کو ہٹنے کا اشارہ کرتا اُس کے ساتھ جا بیٹھا تھا.
تمہاری ہمت کیسے ہوئی یہاں آنے کی اور یہ…
اِشمل اُس کی حرکت پر طیش میں آتی ابھی بولی ہی تھی جب آہان کے اشارہ کرنے پر اُس کے
آدمیوں نے اِشمل کے پاپا اور بھائی کے سر پر بندوق رکھی تھی. اِشمل نے آنکھیں پھاڑے آہان
کی طرف دیکھا تھا. جو وارن کرتی نظروں سے اُسے دیکھ رہا تھا.
اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے میں کچھ بھی کر سکتا ہوں. اِس کا ثبوت بھی تمہیں مل جائے
گا اپنے باپ اور بھائی کھو کر اگر تم نے میرے ساتھ نکاح سے انکار کیا تو. بولو تیار ہو میرے ساتھ نکاح کے لیے.
اُس کی بات سنتے اِشمل نے روتی آنکھوں سے سلمان صاحب اور احد کی طرف دیکھا تھا اور
بے بسی سے سر اثبات میں ہلایا تھا. اِس کے علاوہ اُس کے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا.
اِشمل تم ایسا کچھ نہیں کرو گی. کرنے دو اِسے جو یہ کرنا چاہتا ہے.
سلمان صاحب غصے سے آہان کی طرف دیکھتے چلاتے ہوئے بولے.
دیکھیے سر آپ لوگوں نے پہلے ہی فرار ہوکر جو اتنی بڑی غلطی کی ہے اُس کی سزا ابھی
باقی ہے مزید کچھ ایسا نہ کریں جس پر آپ لوگوں کو پچھتانہ پڑے. معاف تو میں
کسی کو کرتا نہیں ہوں کیونکہ یہ لفظ میری ڈکشنری میں ہے ہی نہیں.
آہان نے سخت لہجے میں اُنہیں باور کروایا تھا .