Hissar E Wada By Sajal Sarwar

Genre : Past Traumas |  Doctor Base | Army Base

سبز آنکھوں والے اُس لاڈلے کی داستان ایک چھوٹی عمر میں اپنا سب کچھ کھو دیا۔۔وہ اپنا گھر چھوڑ کر خود کو ڈھونڈنے کی راہ پر نکلا۔

حصار وعدہ ایسی داستان ایک بیٹے کا اپنے باپ سے کیا وعدہ ۔۔۔خاندان والوں کا حسد جیسے یتیم کر گیا۔

Sneak Peak

گھر میں خاموشی چھائی تھی۔ نگاہ دوڑائی زرمینہ کہیں بھی دکھائی نہ دی ۔

سسکیوں اور رونے کی آواز تھی ۔اور اسی کے کمرے سے آئی تھی۔
وہ بھاگتا ہوا کمرے کا دروازہ کھول اندر آیا۔ ۔وہ نیچے کلین پر سر ہاتھوں میں دیے کانپتی رو رہی تھی۔
اسفند کی سانسیں تھمی ۔
“زرمینہ کیا ہوا آپ ٹھیک ہے۔ “۔حواس باختہ سا پُکار کر گھٹنوں کے بل جھک کر اسفند اُس کے پاس بیٹھا۔ اُس کی پُکار پر
زرمینہ جس کو خاموشی مار رہی تھی، اپنے کی آواز سن کر سرخ پانیوں سے بھری آنکھیں اٹھائے

اسے دیکھا کیا نا تھا اُن آنکھوں میں شکوہ درد ۔اگر اُسے یہاں اکیلا چھوڑنا تھا ساتھ نبھانے کا وعدہ کیوں کیا ۔

۔ یہاں اسفند کا دل برداشت نا کر سکا ۔
زرمینہ کو سینے سے لگایا۔ وہ روتی ہوئی سسکی۔ اسفند نے اتنی دیر اسے ساتھ لگائے رکھا۔ جب تک زرمینہ چُپ نا ہوئی ۔
“بس کر دیں اور کتنا تڑپائیں گی مجھے ” ۔
اسفند مدھم سا بولا۔ زرمینہ اُلجھن زدہ ، حواس بحال ہوئے اس سے الگ ہوئی یہ حصار خوشبو اُس کے بابا جیسا تھا۔
۔ہاتھ اسفند کے ہاتھوں میں تھے۔
“آپ رو کیوں رہی تھی ۔”
اس کا انداز بلکل بھی ایسا نہ تھا وہ پہلی دفعہ اُس سے بات کر رہا ہو۔ دل کی شناسائی برسوں پرانی تھی۔
برسوں سے جانتا ہو۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *