Bakhtan Dar Eshq by Hira khan

Contract marriage based |Haveli based novels | Rude hero based | Rude heroine

برازہ علی یہ ڈیل ہم دونوں کے لیے ون ون سچویشن ہے اپ کو اس ڈیل کو کرنے سے
پچاس کروڑ ملیں گے بدلے میں آپ کو صرف چند ماہ کے لیے میرے ساتھ چلنا ہوگا میرے
نکاح میں آنا ہوگا ہو سکتا ہے چند دنوں میں ہی اپ کی ضرورت ختم ہو جائے۔”
“اور اپ کو ایک ایسی خوش فہمی ہوئی کہ میں آپ کی ڈیل قبول کر لوں گی۔”قہ جو اس کے
مقابل بیٹھی بہت خاموشی سے بنا کوئی تاثر دیے سے سن رہی تھی اس بار ایک
ابرو اٹھا کر اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے سوال کر رہی تھی۔
“میں اپ کو تو نہیں جانتا لیکن پیسے کو جانتا ہوں جس سے ہر چیز خریدی جا سکتی ہے۔
“ایک معنی کیس مسکراہٹ لبوں پر سے جائز نہ کافی کے مگ سے پہلا سپ لیا تھا۔
“دیٹس گریٹ اوکے بس اتنا بتا دیں کب سے سٹارٹ کرنا ہے۔
“وہ نگائیں پھیرتے اپنی جگہ سے اٹھ کھڑی ہوئی تھی۔
“کل شام کی فلائٹ ہے۔”وہ بھی اس کی تقلید میں اٹھ کھڑا ہوا۔
“تو آپ کو یقین تھا میں اتنی جلدی مان جاؤں گی۔”اگلے دن وہ ایئرپورٹ پہ موجود تھے۔
“مجھے نہیں لگتا اب کسی سوال کی گنجائش رہ گئی ہے۔” اس کا انداز بہت خشک تھا۔
“تم۔ او سوری تم نہیں آپ۔ اب تو آپ مجازی خدا ہیں میرے۔ عزت تو دینی پڑے گی ہے نا۔
“سنجیدگی سے کہتے اس نے اچانک ہی ٹون بدلی تھی۔
“یہ صرف کاغزی رشتہ ہے۔اس کی میرے نزدیک کوئی حیثیت نہیں ہے نکاح کیارا کا
ہوا ہے اور تم برازہ علی ہو۔” اس کا انداز وہی تھا سرد و سفاک۔
“اداوی ہریری ہر چیز ڈرامہ ہو سکتی ہے مگر یہ نکاح نہیں۔” وہ اٹھی تھی اور اس کے مقابل
آکھڑی ہوئی تھی۔جب وہ بولی تو اس کے لہجے میں کچھ تو ایسا تھا کہ اداوی نے اسے چونک
کر دیکھا تھا لیکن وہ باہر رکی نہیں تھی مضبوط قدم اٹھاتی ہے وہاں سے جا چکی تھی۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *