- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mohabbat Fateh Thehri By Ayesha Asghar
cousin Base | Secret Agent | Childhood Love | Bold and blunt heroin | Tragedy | Patriotism | Past Mystery |Murder Action | | Family Politics
”کیا کہنا چاہتے ہو؟“۔فاطمہ نے اسے اپنے قدموں کے پاس سر جھکائے بیٹھے دیکھا۔
اور پھر اپنے برابر میں خالی جگہ کو۔اور اس کے بعد اس کے مسلسل حرکت کرتے انگوٹھے کو۔وہ الجھ سی گئی۔
”کچھ نہیں۔کمرے میں جائیں۔رات گہری ہورہی ہے“۔بات سمیٹتے ہوئے وہ کھڑا ہوا۔ساتھ اُسے بھی کیا۔
”میں یہیں رہنا چاہتی ہوں“۔رخ موڑ کر وہ دور آسمان میں چمکتے ستارے کو دیکھنے لگی۔
”رات سے زیادہ گہرے تو تم ہو“۔وہ دل میں ہی کہ سکی۔
”میں آپ کو اتنی رات کو یہاں اکیلے بیٹھنے نہیں دے سکتا۔میرے ساتھ آپ یقیناً بیٹھنا نہیں چاہیں گی۔
جس دن آپ راضی ہونگی،اس دن میں آپ کے ساتھ فجر تک یہاں بیٹھوں گا۔لیکن ابھی آپ جائیں“
۔۔اس کا چہرہ آسمان کی جانب تھا۔ورنہ وہ اس کی آنکھوں میں موجود نرم تاثر کو دیکھ کر ضرور پگھل جاتی۔
”تم اتنے تمیز سے بات کیسے کرتے ہو؟“۔۔اس کی بات کا اثر زائل کرنے کے لیے
وہ ذہن میں کلبلاتا سوال فوراً کر ڈالی۔وہ ہنس دیا۔بےساختہ سی ہنسی تھی۔گردن پیچھے کی
جانب پھینکے آسمان پر نظریں جمائے وہ ہنس رہا تھا۔فاطمہ اسے دیکھتی گئی،اتنی خوبصورت ہنسی۔
وہ اتنا اچھا لگتا تھا،پھر ایسی کیا مجبوری تھی کہ وہ گینگسٹر تھا؟برے کام کرتا تھا؟۔ہنسی روکتا
وہ اس کی جانب چہرہ کیا۔اسی تیزی سے فاطمہ کمال نے اس کے چہرے سے نظریں ہٹاتے سامنے کی تھی۔
”مانتا ہوں گینگسٹر ہوں،لیکن کیا گینگسٹر تمیز دار نہیں ہوسکتے؟“۔۔مسکراتے ہوئے
وہ الٹا اس سے پوچھ رہا تھا۔اس کے چہرے پر پھیلے تبسم کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا تھا
وہ خاصہ لطف محسوس کیا ہے،فاطمہ کے سوال پر۔
”عجیب ہو تم“۔وہ بڑبڑائی۔
رات کے اس گہرے لمحے میں چاند کی روشنی اور ہوا کی نرم سرگوشیاں جیسے
ان دونوں کے درمیان خاموشی کا پل باندھ رہی تھیں۔ فاز نے آسمان کی طرف دیکھا،
جہاں ستارے ان کے دکھوں کے گواہ بنے تھے۔