Meri Dhadkano ko Qarar Do by Zara Hayat

After Marriage | Family Drama | Caring Hero | Romantic Novel

علیزے غصہ سے امو کے کمرے سے نکلی اور نور کو لیکر ائ ۰۰۰۰

نور کا چہرہ بلکل لال ہورہا تھا علیزے نے کھاجانے والی نظروں سے عدیل کو دیکھا اور اپنا سامان اٹھاکے واک اؤٹ کر گئ

عدیل کمرے میں ایا تو علیزے واشروم میں تھی ۰۰۰

عدیل اسکا ویٹ کرنے لگا

علیزے باہر ائ تو اسکا چہرہ رونے کی چغلی کر رہا تھا علیزےےے۰”””” عدیل اسکو پکارتے ہوۓ قریب ایا

مجھے اپ سے کوئ بات نہیں کرنی پلیز ۰۰۰۰۰ علیزے نے اسکا ہاتھ ہٹایا

عدیل نے پھر بھی اسکو اپنی باہوں میں لیکر اپنے قریب کیا ۰۰۰

علیزے اسکے شرٹ کو پکڑ کے شدت سے رودی ۰۰۰ یہ ظلم ہے عدیل ، مفہامت سے کام لینا اس مئسلے کا حل نہیں ہے مجھے اپ سے یہ امید نہیں تھئ اور نہ ہے

باباجان کا کرب امو کی خاموش چینخیں اور نور کی بے رونق انکھیں کیا اپ کو کچھ نظر نہیں ارہا ۰۰۰۰

، اپ سب کچھ ٹھیک کرسکتے ہیں پلیز وہ کیا چاہتی ہیں ان سے پوچھیں ۰ ۰

وہ احساس اور محبت سے گندھی لڑکی رو رہی تھی اور بہت شدت سے رو رہی تڑپ رہی تھی اسکی بہن کی تکلیف پہ اور عدیل کا دل چاہ رہا تھا کہ پوری دنیا کو اگ لگا دے ۰۰۰۰۰۰

شششششش بس چپ ۰۰۰ عدیل اسکا سر سہلانے لگا عدیل نے اسکو بیڈ پہ بٹھایا پانی دیا ، علیزے نے اسکے ہاتھ سے پانی لیا

عدیل نے اسکے انسوں صاف کۓ ۰۰

پلیز ابھی ایک بات مانو گی ۰،،، عدیل نے پوچھا

علیزے نے سوالیا نظروں سے اسے دیکھا ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

رونا نہیں اب ، تمھارے انسووں سے مجھے یہاں تکلیف ہو رہی ہے ۰”” عدیل نے دل کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ بولا

علیزے نے اپنے انسو صاف کیۓ

سوری ۰” علیزے اس سے دور ہٹی ۰۰۰

ٹھیک ہو اب ۰۰۰۰ عدیل نے سوال کیا

میں جاؤں میری میٹنگ ہے ایک ۰” عدیل اسکے قریب اتے ہوۓ بولا علیزے نے اس سے پہلے ہی کشن اٹھا کے اس پہ پھینکا

اپ نہ ایک نمبر کے ۰۰۰” علیزے بولتے بولتے چپ ہوگئ اور وہاں سے اٹھی

ارے ظالم بیوی ۰۰۰۰۰۰عدیل نے ہنستے ہوۓ ہانک لگائ

عدیل اٹھا اور دروازے کی طرف بڑھا پر کچھ سوچ کے واپس ایا

علیزے کھڑی نماز کے لیۓ دوپٹہ سہی کررہی تھی جب

عدیل نے علیزے کو اپنی طرف موڑا

اسکے ماتھے کو چوما ،”خبردار جو ان انکھوں کو تکلیف دی دوبارہ ان میں میری جان بستی ہے “۰ اسکو وارن کرتا ہوا کمرے سے نکل گیا

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *