Shareek E Jaan By Hijab Hassan

Hidden Nikah | Rude Hero | Romantic Novel

ہم نکاح نہیں کر سکتے حماد ابو کو بتاؤ وہ کچھ نہیں کہیں گے سمجھیں گے ۔۔۔۔۔۔ وہ حماد سے بول دل بری طرح گھبرارہا تھا سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کہہ رہی ہے
کیا بتاؤں ماہین کیوں نکاح نہیں کر سکتے ہم ۔۔۔۔۔۔ حماد حیرانگی سے بولا تو ماہین اسے دیکھے گئی یہ کیا ہے بھائی صاحب یہ راضی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔ فہمیدہ ناگواری سے بولیں
نہیں نہیں آپا ایسا نہیں ہے آپ صبر رکھیں مابین جاؤ یہاں سے ۔۔۔۔۔۔ جنت بی بی گھبر اگر بولیں مابین جاؤ یہاں ہے۔ — شفیق الرحمن غصے سے بولے وہ کچھ بولنے لگی جب رامین نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اٹھایا اور باہر لے گئی
میں بات کرتا ہوں آپ اسے کچھ مت کہیں۔۔۔۔۔ حماد کہتا اٹھا
نکاح دو بعد کی بجائے کل شام کو کریں گے ۔۔۔۔۔۔ شفیق الرحمن سنجیدگی سے بولے
پہلے آپنی بیٹی سے پوچھ لیں ۔۔۔۔۔۔۔ فہمیدہ تمسخرانہ ہنسی تم تیاری کرو۔۔۔۔۔۔ انہوں نے کہتے بات ختم کی

حماد یہ کیا کیا تم نے۔۔۔۔۔۔ حماد کمرے میں داخل ہو ا تو مابین جھٹکے سے اٹھی رامین باہر چلی گئی کیا کیا ہے میں نے۔۔۔۔۔ اس نے الٹا سوال داغا
تم جانتے ہو میں خان کے نکاح میں ہوں تم نے ہی تو کروایا ہے حماد پھر یہ سب کیوں کر رہے ہو۔۔۔۔۔۔ وہ دکھ سے چیخ پڑی
دیکھو ماہین ہم گھر والوں کو تکلیف نہیں پہنچا سکتے یہ ویسے بھی عارضی نکاح ہے جو ہو رہا ہے ہونے رو۔۔۔۔۔۔۔ وہ نرمی سے بولا
تم پاگل ہو میں نکاح پر نکاح نہیں کر سکتی ۔۔۔۔۔ وہ پاگل ہو رہی تھی ٹھیک ہے پھر تم کر سکتی ہو انکار تو کر دو میں نہیں کر سکتا۔۔۔۔۔ وہ بے حسی سے کہتا نکل گیا جبکہ ماہین ادھر ہی ڈھے گئی
خخخان خان سنبھال لیں گے سب میرے خان مجھے رسوا نہیں ہونے دیں گے وہ سنبھال لیں ہے۔۔۔۔۔ وہ سسک کر بڑ بڑائی اور آفاق کا نمبر ملایا لیکن وہ پک نہیں کر رہا تھا
خان گھر والے میرا اور حماد کا نکاح کر رہے ہیں میری مدد کریں حماد بھی انکار نہیں کر رہا۔۔۔۔۔ اس نے سکتے میسج لکھا اور آفاق کو سینڈ کر دیا

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *