Banaam Musa by Hooriya Faraz

اس کی سسکیاں سفید دیواروں والے کمرے میں گونج رہی تھیں۔ ہاتھ میں ٹشو پکڑے وہ اس کا کونا مڑوڑتے ہوئے کہہ رہی تھی۔
سامنے بیٹھا موسیٰ بہت توجہ سے اسے دیکھ اور سن رہا تھا۔
کچھ بچا ہی نہیں ہے جو میں ٹھیک کر سکوں۔ ” اس نے نم آنکھوں سے اپنے سامنے بیٹھے سائیکالوجسٹ کو دیکھا۔
اتنے احمقانہ فیصلے جن کا انجام صرف رسوائی تھا۔ مجھے ایسے فیصلے نہیں لینے چاہیئے تھے۔ اپنی نظروں میں گر گئی ہوں سر “۔ ایک آنسو اس کی آنکھ سے ٹپکا تھا۔
موسیٰ اپنی گہری سیاہ آنکھوں سے اس کو غور سے دیکھ رہا تھا۔ اس کے کانوں تک آتے بال اوپر سے نرم اور سیدھے مگر سروں سے ہلکے گھنگر الے تھے۔ گوری رنگت اور کلین شیو چہرہ، جس پر ہمیشہ ایک سنجیدہ مگر ہمدردی بھر ا تاثر رہتا تھا۔ وہ خاموشی سے اپنے کلائنٹ کی بات سن رہا تھا۔
میری زندگی۔۔ میں ٹھیک نہیں کر سکتی۔ میں کیا کروں سر “۔ آنکھوں میں تکلیف بھرے وہ موسیٰ کو دیکھ رہی تھی۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *