- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Teri Chahat ka Hissar By Ana Ilyas
Genre: Hidden Nikah Based |Childhood Nikkah |University Based |Romantic Urdu Novel
Click the link below to download the novel
Teri Chahat ka Hissar By Ana Ilyas
“ہر وقت غصہ اچھا نہيں ہوتاہاتھ آگے کريں” اسکی آنکھوں ميں ديکھتے ہوۓ وہ تشويش سے بولا۔
“نہيں کروں گی” اس نے بھی ضدی لہجے ميں کہا حالانکہ تکليف سے برا حال تھا۔
“آپکے خيال ميں ميں خود آپکا ہاتھ نہيں پکڑ سکتا تو نہايت غلط خيال ہے آپکا”
اس کی چيلنج کرتی نظروں ميں ديکھتے اس نے يمينہ کو جھٹکے سے خود سے لگاتے
بازوؤں کے گھيرے ميں ليا۔
وہ تو ششدر رہ گئ۔ اسکی اس حرکت پر وہ اتنی ساکت ہوئ کہ مزاہمت بھی نہ کر سکی
ودان نے آرام سے اسکا ہاتھ پکڑ کر آگے کيا۔
“چھوڑيں مجھے”ہوش آتے ہی وہ پھر سے ضدی لہجے ميں بولی۔
“چھوڑ دوں گا۔مجھے بھی ايسا کوئ شوق نہيں آپکے ساتھ رومانس کرنے کا مگر اس وقت
آپ ميری مہمان ہيں اور ميں نے چاہتا ہماری وجہ سے آپ کسی تکليف سے گزريں۔
اب چپ چاپ يہاں بيٹھ جائيں۔” اس نے يمينہ کا ہاتھ پکڑے نجانے اسے باور کروايا
يا خود کو۔ اسے کچن ميں موجود ٹيبل کے قريب رکھی چئير پر بٹھايا۔ خود
جلدی سے کچن کی ايک کيبنٹ سے ٹيٹول اور کاٹن نکالی اسکا زخم صاف کيا
پھر اٹھ کر کاٹن آئل ميں ڈپ کرکے پٹی لی اور اسکے ہاتھ پر باندھنے لگا۔
“کاش جتنی کئير يہ شو کر رہا ہے اسکے دل ميں بھی ميری اتنی ہی کئير ہوتی
مگر اس رشتے کے حوالے سے جو ہمارے درميان ہے” يمينہ نے اسے اپنے ہاتھ پر پٹی باندھتے ديکھ کر سوچا۔
پھر خود ہی اپنی سوچ پر لاحول پڑھی۔ “ميں کيا سوچے جارہی ہوں يہ تو ميرا دشمن اول ہے”