- Mashat e Ghubar by Sofia Khan
Genre: Forced Marriage | Wanni Based | Family Politics | Age Difference Based | Siblings Bonding | Happy Ending Based
Click the link below to download the novel
Mashat e Gubhar by Sofia Khan
دھاڑ کی آواز سے کمرے کا دروازہ کھلا
وہ جو کمرے میں کھڑکیوں کے پردے برابر کر رہی تھی
اس اچانک آنے والے طوفان پہ پلٹی
وہ غضب ناک تیور لیے اس کی جانب بڑھا
خوف سے وہ خود میں سمٹی
” تم پل پل تڑپو گی تمھیں اس درد سے روشناس کرواؤں گا
جو میں اپنے بھائی کو کھونے پہ محسوس کر رہا ہوں
تم تڑپو گی روؤ گی مگر میں رحم نہیں کروں گا کسی کو کھونے کی تکلیف کیا ہوتی ہے
یہ میں تمھیں اور تمھارے گھر والوں کو بتاؤں گا!!!! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔”
اس کے بالوں کو مٹھی سے جکڑتے اس کا چہرہ اوپر کرتے
وحشت زدہ آنکھیں اس کی جھیل سی آنکھوں گاڑتے اس نے کہا
وہ ڈری سہمی معصوم لڑکی شاہ کی گرم سانسیں اپنے چہرے پہ محسوس کر سکتی تھی۔۔۔۔۔
بالوں پہ مضبوط گرفت کے باعث اس کی گردن اکڑ گئ تھی
جس میں درد کی اٹھتی ٹھیسں اسے دبی دبی سسکیاں لینے پہ مجبور کر رہی تھیں ۔۔۔۔
” چپ ایک دم چپ تمھاری آواز نہ آئے مجھے!!!!۔۔۔۔۔ “
دوسرے ہاتھ سے اس کا منہ دبوچتے وہ غرایا
آنسو ٹپ ٹپ اس کی آنکھوں سے بہہ نکلے
مگر پرواہ کسے تھی؟؟ وہ تو ہر جزبے سے عاری بس اس لڑکی کو تکلیف میں دیکھنا چاہتا تھا
وہ ظالم نہیں تھا مگر بن گیا تھا۔۔۔۔۔
اسے دھکا دیتا وہ وہ کمرے سے جا چکا تھا۔۔۔۔۔
اور وہ میز کا کنارہ ماتھے پہ لگنے سے ماتھے سے پھوٹتے خون کو ہاتھ رکھے
روکنے کی کوشش کرتے اپنی قسمت پہ آنسو بہا رہی تھی۔۔۔۔
درد اس کی شدت سے اس نے آنکھیں میچ لیں
نہ بابا کو پکار سکتی تھی نہ بھائی کو بھائی کی خاطر وہ آج اس حال کو پہنچی تھی
پیدا ہوتے ماں اللّٰہ کو پیاری ہوگئ
باپ نے پالا بھائی نے لاس اٹھائے ہاں مگر چاچی کے ظلم کا نشانہ وہ بنتی رہی
اس نے سکون کا لمحہ نہیں دیکھا تھا
اور وہ بت رحم انسان اس کی یہ حالت کر کے خود سڑکوں کی خاک چھاننے نکل پڑا تھا
غصے میں یہ قدم اٹھا تو لیا تھا اس نے مگر پھر اسے احساس ہو رہا تھا
کہ یہ کیا جن کردیا آخر وہ اس قدر ظالم کیوں بن گیا ہے
بھائی کی محبت میں یاپھر سینے میں جلتی انتقام کی آگ کی وجہ سے جو بجھنے کا نام نہیں لے رہی تھی
یہ سب اس کیلئے پچھتاوا اور شرمندگی لانے والی تھی