- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Teri Yaad Ki Anch by Ana Ilyas
Genre: After Marriage Based | Singer Hero | Cousin Marriage | Happy Ending
Click the link below to download the Novel
Teri Yaad Ki Anch by Ana Ilyas
“اماں کيا ہوا اسے۔۔ کيا کيا آپ سب نے۔۔مم۔۔ميں نے کچھ دن پہلے ايک بچی کے ہ
مراہ اسے دیکھا ہے۔ وہ کون ہے۔۔ کيا تعلق ہے اس کا مناب سے۔
” آخر وہ اصل بات کی جانب آہی گيا جسے جاننے کے لئيے وہ کب سے بے تاب تھا۔
“ميں نہيں بتا سکتی۔۔” انکی بات پر وہ ہقا بقہ رہ گيا۔
“ماں۔۔۔۔۔آپ تو ايسا مت کريں” وہ دکھ بھرے لہجے ميں بولا۔
“ميں۔۔۔مجھے تمہارے بابا نے سختی سے منع کيا ہے۔ تم۔۔ تم ايسا کيوں نہيں کرتے
کہ داؤد سے يا حفصہ سے کہو۔ وہ تمہارے لئيے اسٹينڈ ليں گے۔ ميں محبت مجبوری
ميں گھری ہوں۔ تمہارے بابا نے سخت قسم دے رکھی ہے۔ کہ کبھی بھولے سے
بھی تم سے کبھی رابطہ ہو تو مناب اور اس بچی کے بارے ميں تمہيں کچھ نہ بايا جاۓ” وہ بے چارگی سے بوليں۔
“ماں۔۔۔پليز۔۔ ايسے مت کريں۔ آپ لوگوں نے اگر مناب کو کسی اور کے نکاح ميں
دے ديا ہے۔ تو آپ يہ جانتے ہوں گے کہ نکاح پر نکاح سخت ترين گناہ ہے۔
اور پھر ميں اپنے حق کے لئيے کورٹ ميں جاؤں گا۔ ميری بیوی ہے وہ اب بھی
” فاتک کو يقين نہيں آرہا تھا کہ اسکے ماں باپ يہ ظلم اس پر کيسے کرسکتے ہيں۔
چھ سال پہلے جب وہ وہاں سے گيا تھا تب اسکی شادی کو فقط ايک مہينہ بھی نہيں ہوا تھا۔ اور وہ اسے چھوڑ کر نہيں گيا تھا۔
اس سے پہلے کہ وہ کچھ اور کہتا۔ ناز نے نہ صرف فون بند کرديا بلکہ اسے انگيج بھی کرديا۔
وہ سر پکڑ کر رہ گيا۔ غصے ميں موبائل اٹھا کر بيڈ کی جانب اچھالا۔
دل کر رہا تھا ابھی سای وقت گھر جاۓ اور ماں کو جھنجھوڑ جھنجھوڑ کر پوچھے
کہ کيا کيا ہے اسکی مناب کے ساتھ۔مگر ابھی وہ يہ سب صرف سوچ ہی سکتا تھا۔
بے بسی کا احساس شدت اختيار کرتا جارہا تھا۔