Jane Naw Tu By Ana Ilyas
Genre: Forced Marriage Base |Age Difference | Social Issue | Rude Hero | Romantic Urdu Novel with Happy Ending
Click the link below to download the Novel
Jane Naw Tu By Ana Ilyas
وہ لڑکی تمہارے گھر کی ماہرانی ہوگی مگر ايسے سبز قدم اور منحوس لڑکی کی ہم
کوئ عزت نہيں کرتے جو اپنے ماں باپ کو کھا چکی ہو۔ اب تمہاری ماں کو اور
نجانے کتنوں کو کھاۓ گی” بجاۓ زرک کی بات سننے کے وہ تو الٹا اس پر چڑھ دوڑے۔
زرک ان کی باتيں سن کر گنگ رہ گيا۔ اسے سمجھ نہ آئ کہ انکی ايسی فرسودہ اور گھٹيا سوچ کا کيا جواب دے۔
يا تو وہ بات پلٹنے کی کوشش ميں تھے يا پھر وہ اصل بات سے واقف نہيں تھے۔
“ميں اور ميری بيوی اس حويلی بلکہ ان سب حويليوں پر تھوکتے ہيں ہميں کوئ شوق نہيں
يہاں کے کسی بندے کے منہ لگنے کا مگر آپ کے بيٹے نے تين بيوياں ہونے کے باوجود
ميری بيوی کے ساتھ غلط نيت سے جو کچھ کرنے کی کوشش کی اس کو ميں ہر گز
چھوڑنے والا نہيں۔” زرک نے آگ برساتی نظروں سے شير دل کی جانب ديکھا۔
“تمہاری بيوی خود دوسروں کو اپنی جانب متوجہ۔۔۔” شير دل کی زہر اگلتی زبان سے
جو الفاظ نکلے وہ زرک کی برداشت سے باہر تھی۔
اس کا جملہ پورا ہونے سے پہلے ہی زرک کے زوردار تھپڑ نے اسکا منہ بند کر ديا۔
“زرک پاگل ہوگۓ ہو” تبريز خان غصے سے زرک کو روکنے کی غرض سے اسکی جانب بڑھے۔
“ہاں ۔۔۔۔اب اگر اس گھر ميں ميری بيوی کے بارے ميں کسی نے مغلظات بکيں تو ميں
اس سے بھی زيادہ پاگل پن کا مظاہرہ کروں گا۔ ميں يہ بھول جاؤں گا کہ سامنے والے
سے ميرا رشتہ کيا ہے۔۔۔ميں ابھی اور اسی وقت خنساء کو لے کر يہاں سے جا رہا ہوں مگ
ر اس درندے کو اس ايک ايک زخم کا حساب دينا ہوگا جو ميری بيوی کے جسم نہيں بلکہ
روح پر پڑا ہے۔ وہ تو شکر ہے کہ اللہ نے ميری عزت پر آنچ نہيں آنے دی مگر ميں پھر
بھی اس کو بخشنے والا نہيں ہوں۔ بہت جلد تمہيں سلاخوں کے پيچھے دھکيلوں گا۔
” شعلہ بار نظروں سے شير دل کو ديکھتے وہ دروازے کی جانب بڑھا۔