- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Meharban By Sanaya Khan
Genre : Funny | Romantic Novel | Innocent Heroin | Rude Hero | Suspense | Family Base
I know
میں بہت ہنڈسم ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈشنگ ہوں۔۔۔۔۔۔۔ تم مجھے آرام سے گھور سکتی ہو یوں چپکے چپکے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے
وہ لیپ ٹاپ پر نظریں جمائے بولا وہ ایکدم سے گھبرا گئی
نہیں۔۔۔۔۔۔ میں۔۔۔۔میں وہ۔۔۔۔۔۔۔
وہ گھبرا کر سوچنے لگی کیا کہے آرین ہنسی ضبط کیے اُسے دیکھنے لگا
وہ۔۔۔۔۔۔میں
آرین اٹھ کر اُسکے پاس بیڈ پر بیٹھ گیا
سوچو آرام سے سوچ کر بتاؤ کیا کر رہی تھی
وہ قریب ہوکر اُسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولا
آپکی۔۔۔۔ش۔۔۔ش۔۔۔ شرٹ ۔۔۔۔۔۔اچھی لگ رہی ہے مجھے
وہ بمشکل مسکرا کر بولی آرین ہلکا سا مسکرایا اور شرٹ اُتار کر اُسکے کندھے پر رکھ دی
اوکے یے لو اور کچھ
نہیں میرا وہ مطلب نہیں تھا مجھے یے نہیں چاہیے
وہ شرٹ اُسے دیتے ہوئے بولی آرین نے شرٹ لیکر سائڈ پر رکھی اور اُسکے قریب ہوا
تو کیا مطلب تھا کیا چاہیے
آرین نے اُسکا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیا
ک۔۔۔ک۔۔ک۔ کچھ نہیں
وہ گھبراتے ہوئے بولی آرین نے ایک ہاتھ اُسکی کمر پر رکھا
لیکن مجھے چاہئے
وہ مزید قریب ہوا ہلکے سے اُسکے گال پر پیار کیا پھر دوسرے گال پر پیار کیا مہک نے آنکھیں زور سے بند کرلی آرین اُسکی بند آنکھوں کو دیکھنے لگا اور تھوڑا پیچھے ہوا
It’s oke
اتنا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے
وہ خفگی سے کہ کر اٹھ گیا اور شرٹ پہننے لگا
آرین ۔۔۔۔۔۔
وہ بھی اٹھ کر کھڑی ہوئی
آرین آپ کہاں جا رہے ہیں
باہر جا رہا ہوں گھر رہ کر بھی کیا کرنا ہے خواہ مخواہ تم ان کمفر ٹیبل فيل کروگی
ایسے مت کہیے پلیز
وہ شرمندگی سے بولی
تو اور کیا کہوں بتاؤ
وہ اُسکی جانب رُخ کیے سختی سے بولا مہک کی آنکھ سے آنسو پھسل کر گال پر بہنے لگا
افف ایک تو تم بیویاں بڑی چالاق ہوتی ہو پتا ہے شوہر نے آنسوؤں کے سامنے ہار جانا ہے تو لگے رونے
ناراض ہے آپ۔۔۔۔
اُسنے روتے ہوئے پوچھا
نہیں خوش ہُوں کے میری ناراضگی سے تمہیں فرق پڑتا ہے اور ناراض ہوا بھی تو جانا کدھر ہے دل ادھر ہے جان ادھر ہے روح اِدھر ہے
مہک کے چہرے پر ہنسی آگئی
ارے واہ یہ تو شعر بن گیا
مہک مسکرا کر وہاں سے جانے لگی آرین نے اُسکی کلائی تھام کر اُسے روکا
کہاں جا رہی ہو
یہ شرٹ کی بٹن لگا دو
وہ بٹن اُسے دیتے ہوئے بولا
اوہ پھر سے ایک منٹ
اُسنے کہہ کر بٹن لی اور سوئی دھاگہ لانے کے لئے آگے بڑھی آرین خوبصورتی سے ہنس دیا