Wafa Meri Zid By Faraht Shoukat
جب دائیں ہاتھ میں موجود کس پر ملال میردیکھ کر اس نے فور کان سے لگا لیا۔
آگریا نے کیسے ہو بدید ؟ دو سری طرف اس کی آواز سنتے بے تابی سے اس کی خیریت دریافت کی۔
ٹھیک ہوں آپ کیسی ہیں اور یا اللہ پر ترکیوں نارمل ہو یا نہیں ؟ آجی کیے۔ وہ تھکی تھکی بند آنکھوں
کو بائیں ہاتھ کی انگلیوں سے دھیرے دھیرے مسلاتے ہوئے بولا۔ تم جرمنی ہمارے پاس آجاؤ بیٹا
اور ہمیں آگران نہیں ان کی بات پر اس کی بند آنکھیں یکدم کھل گئیں۔ ہمیشہ کی طرح خود ان کی
اس بات پر پنے سا لیا تھا تب بھی ان کی بات کاٹ کر تیزی سے گویا ہوا۔ لاونج میں داخل ہوتے ہی
اس نے ہاتھ میں کپڑے کوٹ کو صوفے کی طرف اچھالتے ہوئے پوچھا پھر خود بھی مشکل صوبے پر کرنے
والے انداز میں بیٹھے گیا اور ثانی کی بات ڈھیلی کرنے لگا۔ میں نے آپ سے پہلے بھی کی بار کہا ہے
میں پاکستان میں بالکل ٹھیک ہوں اور میں نہیں رہوں گا اس کے علاوہ میرا آجاؤں یہ