Chasheen By Nayab Jelani

اپنے تایا زاد کا دیدار کر آئے۔ بلکہ تایا آزاد کے ولی عہد کا۔ جس کی گردن میں سریافٹ ہے۔

کسی کی طرف دیکھنا گناہ سمجھتا ہے۔ کلام کرنا اپنی بے عزتی۔ کس طرح ذلت کی بات ہے۔

ہم سب با جماعت سلام کرنے کے لیے گئیں اور اس نے نگاہ اٹھائے بغیر جو اب ہمارے منہ پر دے مارا۔

دیکھنا بھی گوارا نہیں کیا۔ “ناجیہ احساس توہین سے بھر بھر جل رہی تھی۔ ” وہ دفتر خارجہ میں بڑا افسر ہے۔

بہت بڑا انٹر نیشنل ویزے پہ ساری دنیا گھوم سکتا ہے۔ بہت قابل ہے بہت با کمال ہے اور پھر اتنا

تو اس کا حق بنتا ہے نا؟ تھوڑا سا نخرہ دکھا دے۔ تھوڑا ایٹی ٹیوڈ تھوڑی سی بے نیازی ۔۔۔۔۔

Download Link

One thought on “Chasheen By Nayab Jelani

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *