Bazgasht-e Dildar By Umme Maryam

Caring hero\ Forced marraige based\ Hero theif\ Kidnapping based\ Rude heroine

” کون ہو تم مجھے یہاں کیوں لائے ہو۔”
َ”جو کسی کے گھر میں بنا اجازت گھس جائیں لوگ اسے ڈاکو کہتے ہیں۔ہاں میرا نام مستقیم ہے کیوں لایا ہوں
کا جواب ہے شاید تم اچھی لگی مجھے۔”اطمینان سے کہتا
وہ مسکرایا اور پلنگ پہ ٹک کر پھر اسے بغور تکنے کا شغل فرمانے لگا۔
“گھٹیا خبیث انسان تم جیسوں کو تو لفظ عزت و حرمت کے ہجے بھی معلوم نہیں ہوں گے
۔نفس کی اگر اتنے ہی غلام ہو تو پھر کسی ایسی جگہ کا در کھٹکھٹایا ہوتا
جہاں تم جیسے لوگ اپنی ہوس پوری کرنے جاتے ہیں۔”بے بسی اور لاچاری کی
انتہاؤں پر پہنچ کر وہ چیخ پڑی تھی جبکہ دوسری طرف اسی درجہ اطمینان کی کیفیت تھی۔
“مگر مجھے ویسی نہیں ایسی شریف زادی چاہیے تھی۔ اطمینان رکھو میں شادی کروں گا
تو صرف تم سے۔”اس نے دیا کو مطمئن کیا مگر اسے تو گویا اگ لگ گئی تھی۔
“میں تھوکنا بھی پسند نہیں کرتی تم پہ دو ٹکے کے انسان اوقات ہے کیا تمہاری ڈاکو ہو تم۔
“اس ڈھٹائی کے اعلی مظاہرے نے دیا کا دماغ سلگا دیا تھا۔ مستقیم کو خود پہ ضبط کرنا
پڑا۔احساس توہین نے اس کا چہرہ ایک دم سرخ کر ڈالا۔
“دیکھو لڑکے کیا نام ہے تمہارا۔”
“جو بھی ہو تم سے مطلب۔ بس مجھے واپس چھوڑ کے آؤ۔کسی لڑکی کو یوں اسی کے گھر سے
اغواء کرتے تمہیں شرم نہیں آتی”وہ جوابا پھاڑ کھانے کو دوڑی۔
“واپسی کو بھول جاؤ مستقیم ایک مرتبہ جس چیز کو نگاہ بھر کے دیکھ لے جس چیز کی انجانے میں
بھی خواہش کر لے وہ چیز اس کی ہو جاتی ہے۔” دیا کے اعصاب پہ کوئی بم پھٹا تھا
مگر وہ خود کو اس لمحے کمزور ثابت کرنا نہیں چاہتی تھی۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *