- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mera Hath Tha Tere Hath Mein By Biya Ahmed
Misunderstanding/Husband Wife Noke Jhoke/Comedy/2nd Marriage/Forced Marriage/After Marriage/After Nikah/Cousin Marriage/Family/Friendship/Happy Ending Novel
ہونیہ میں کون ساز ہستی کے لیے مرا جا رہا ہوں سے نہی رہے گی یہ اب ساری زندگی میرے نام پر ۔۔ کبھی برات لے کر نہیں آؤں گا ہے وہ
حقارت بھری نظروں سے اُسے دیکھ کر بولا ۔۔ اُس کی نظروں میں حقارت محسوس کر کے
مارے توہین کے عشاء نے اپنے آنکھیں بند کی تھیں۔۔ بھول ہے یہ تمہاری۔۔ عدالت کے ذریعے خلع لیں گے
ہم۔۔ یاسمین نے دہل کر حمزہ کے ہونٹوں پر ہاتھ رکھا تھا۔۔ عشاء کو لگا تھا آس پاس سب گول گول گھوم رہا ہے۔۔
حمزہ اپنی بکواس بند کرو”۔۔ امین صاحب نے زور سے کہا تھا۔۔ نہیں بابا۔۔ اس جیسے کم ظرف اور
گھٹیا انسان کو ہم اپنی عشو نہیں دیں گے “۔۔ وہ اُسے گھور کر بولا تھا۔۔ بات ہاتھوں سے نکلتی جارہی تھی۔۔
یاسمین کا بس چلتا وہ حمزہ کو وہاں سے غائب کر دیتیں۔۔ وہ بے بس ماں کی طرح دونوں کا چہرہ دیکھ رہی تھیں۔۔
لگتا ہے تمہارا اپنا دل بے ایمان ہو رہا ہے میری بیوی پر “۔۔ اُس کی گھٹیا بات پر حمزہ امین نے
دو قدم آگے بڑھ کر اُس کے منہ پر تھپڑ مارا تھا۔۔ تیری تو ۔۔ تو نے اس گھٹیا لڑکی کے لیے
مجھ پر ہاتھ اُٹھایا”۔۔ دانیال اُس پر پل پڑا تھا۔۔ عشاء نے اپنے سر کو تھاما تھا۔۔
گھٹیا تو ہے، شرم آتی ہے مجھے کہ ہم نے تیرے ہاتھ میں عشاء کا ہاتھ دیا۔۔ تو اس قابل ہی نہیں تھا”۔۔ حمزہ دھاڑا تھا۔۔