- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Sulagti Mohabbat By Aiman Raza
Genre : Vani Based | Second Marriage | Rude Hero
“ہاں کر رہا ہوں میں دوسری شادی سبھی کرتے ہیں اگر میں نے کر لی تو کونسی بڑی بات ہے جو تم یوں واویلہ کر رہی ہو۔ مت بھولو کہ تم ونی میں آئی ہو مجھ سے پوچھنے کا حق نہیں رکھتی”
اسنے سب کو نیچے جمع دیکھ لیا تھا تبھی جی کڑا کرتا بھولا۔۔۔۔
“دھوکے باز آخر دھوکا دے ہی دیا نہ تم نے۔ آج تک تم نے مجھے دیا ہی کیا تھا سوائے دکھوں اور تکلیفوں کے جو یہ تکليف بھی مجھے دینے چلے ہو۔ ابھی بھی باز آ جاؤ میں آخری دفعہ کہ رہی ہوں ۔ ورنہ کبھی تمہاری طرف پلٹ کر نہیں آؤں گی”
وفا نے اسکا گریبان جھنجوڑتے کہا۔۔۔
“میری مرضی میں جس کے پاس مرضی جاؤں اور تمہیں بھی تا قیامت نہیں چھوڑوں گا تا کہ تم دوسروں تک چلی جاو ہنہہہ کبھی نہیں۔ “
مومن نے ایک اور وار کیا تھا اس پر اسکی عزت پر۔۔۔۔
جس پر وہ مومن کو تماچہ مار چکی تھی منہ پر۔۔۔۔
“میں ہی غلط تھی میری محبت ہی غلط تھی جو تم جیسے غلیظ ذہنیت کے آدمی کو ہیرا سمجھ بیٹھی اور اصل ہیرے کو گنوا دیا تف ہے تم پر”
اسنے مومن کے کالر جکڑتے کہا جو مومن کو غصے کی آخری حد پر لے گئے ۔۔۔
“آآآآآ مر کر بھی نہیں چھوڑوں گا تمہیں میرے نام پر ہی مرو گی تم “
اسنے وفا کے دونوں بازو جھنجوڑتے کہا آنکھوں میں خون اتر آیا تھا۔۔۔۔
“اور میری بیوی کا کردار تم سے لاکھ درجے بہتر ہو گا”
یہ آخری کاری ضرب لگائی تھی مومن نے جس نے وفا کو پورا توڑ دیا تھا۔۔۔
“میری بد دعا ہے تمہیں وہ بیوی ملے جس کا کوئی کردار نہ ہو ۔ تم نے مجھ پر شک کیا ہے نا تو اب دیکھنا خدا بھی تمہیں طوائف سے نوازے گا”…..
اسنے آنسو بہاتے چیخ کر بد دعا دی۔۔۔۔جو عرش پر جا پہنچی تھی۔۔۔۔
مومن نے غصے سے اسے پیچھے دھکیلا اور پلٹ کر جانے لگا جب وفا کی درد ناک چیخوں سے پوری حویلی گونج اٹھی تھی۔۔۔
مومن کے دھکا دینے سے وفا پیٹ کے بل سیڑھیوں سے گرتی چلی گئی ۔۔۔
اس معصوم نے پیٹ پر بازو لپیٹ کر اپنے اندر پل رہی ننھی زندگی کو بچانے کی ایک ناکام سے کوشش کی تھی۔۔۔۔
“وفا”
اسفند وفا کو گرتا دیکھ فوراً سیڑھیاں پر بھاگا اور اسے آدھی سیڑھیوں میں جا لیا۔۔۔۔
وفا آنکھیں کھولو۔۔۔۔
اسفند کی آواز وہ آخری آواز تھی جو اسکے ذہن نے تاریکی میں ڈوبنے سے پہلے سنی۔۔۔
سیڑھیوں پر خون بہتا چلا گیا جو سیڑھیوں کو سرخ کر چکا تھا ۔۔۔۔موت کے رنگ جیسا۔۔۔۔۔۔
