- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
WSTKM-001-RMSH
Wehshat E Khumaar Novel By Rimsha Hayat
Genre : Age Difference | Revenge | Jageerdar | Haveli Base | Childhood Nikkah | Happy Ending
Download Link
ب بھائی آپ یہاں؟ نایاب کا لہجہ کپکپایا اور اس نے مدد کے لیے ارد گرد نظر دوڑائی لیکن اسے کوئی نظر نہیں آیا۔
چہرے کا رنگ پیلا پڑا۔
اسے اپنی ٹانگوں پر کھڑے رہنا دشوار لگ رہا تھا۔
اس کے جسم پر تو ابھی بھی نشان موجود تھے زخم تو بھر چکے تھے لیکن نشان مشکل سے ہی جاتے ہیں۔
اس نے اپنے دونوں ہاتھوں سے ڈوپٹے کو دبوچا اور سانس روکے کھڑی تھی۔
اسے لگا پہلے تو وہ بچ گئی تھی لیکن شاید اس بار اس کی. قسمت اس کا ساتھ نہیں دے گی۔
جاسم جس کے چہرے پر. کرختگی چھائی تھی ہونٹوں پر پرسرار مسکراہٹ لیے
وہ اس کی. جانب بڑھا اس وقت وہ بلیک کلر کی پینٹ شرٹ میں ملبوس تھا۔
نایاب نے اسے ہمشیہ شلوار قمیض میں دیکھا تھا. اس کا بھائی ہینڈسم تو تھا لیکن بےرحم بھی تھا۔
گھر سے بھاگ کر تم بہت خوش لگ رہی ہو۔
لگتا ہے اُس گھٹیا انسان نے تمہیں خوش رکھا ہوا ہے لیکن افسوس کہ مجھ سے
تمھاری خوشی برداشت نہیں ہو رہی وہ کہتے ہی مزید قریب آتے اس کی گردن کو دبوچ چکا تھا۔
نایاب نے اس کے ہاتھ پر اپنے دونوں ہاتھ رکھتے ان کو پیچھے کرنا کل
چاہا لیکن نایاب جیسی نازک سی لڑکی کے لیے یہ ناممکن تھا۔
اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور سانس اُکھڑنے لگی۔
چہرہ سرخ ہوا جیسے سارا خون اس کا چہرے پر آگیا ہو۔
جاسم کے چہرے کے تاثرات پتھریلے تھے۔
نایاب کے بازو لڑکھڑا کر نیچے گرے۔
جاسم کی نظریں اس کے سرخ چہرے پر جمی تھیں۔
جاسم نے اس کی گردن کو چھوڑا جو نیچے زمین پر اوندھے منہ جا گری۔
انکھیں بند تھیں۔
اور گردن پر انگلیوں کے نشان موجود تھے۔
جاسم کی پکڑ میں اتنی مضبوط تھی اسے تو ایسا لگ رہا تھا جیسے نایاب لی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی ہو۔
یہ قصہ بھی ختم ہوا۔
مجھے لگا تھا یہ کام مشکل ہو گا۔
لیکن تم نے آسان کر دیا۔
مسکرا کر کہتے وہ اسے دیکھ رہا تھا۔