- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Mere Dard Ko Jo Zuban Mile By Syeda Sadaf
Genre : Social Romantic Novel | After Marriage | Complete novel
فار یہ کی اس امید پر بھی پانی پھر گیا۔ اسے رو رہ کر یہ خیال آ رہا تھا کہ دیہ کیا سوچے گی۔ لیکن مجبوری تھی سونا چار تیار ہوگئی۔
مجھے تو مجھ نہیں آتی تمہارے مسئلوں میں ، میں کیوں پھنس جاتا ہوں ؟ فاریہ جب کمرے سے نکلی تو دانیال اپنے کوٹ کے بٹن
بند کرتے ہوئے اپنے کمرے سے نکل رہا تھا۔ فاریہ کودیکھ کر وہ بولا ۔
تو مت جائیں ساتھ، مجھے بھی شوق نہیں ہے آپکو ساتھ لے جانے کا ۔ فاریہ نے اپنا غصہ دانیال پر نکالا۔
ہاں میرا تو بہت دل جا رہا ہوں تمہارے ساتھ جانے کو ۔۔۔ دانیال کو بھی غصہ آگیا۔ ایک ویک اینڈ ہوتا ہے سونے کے
لیے اُس پر بھی سونے نہیں دیتی ہو۔“
آپکی اطلاع کے لیے صبح کے ساڑھے گیارہ بج رہے ہیں ۔“
اب چلو ۔۔۔ دانیال نے صرف اُسے غصے سے دیکھا۔
بھائی آپ ایسا کریں مجھے مال چھوڑ کر خود کہیں اور چلے جائیں ۔ راستے میں فاریہ کو آئیڈیا آیا۔
کیوں ؟ دانیال نے سڑے ہوئے انداز میں کہہ کر اسکی طرف دیکھا۔ فاریہ اپنا سا منہ لے کر رہ گئی۔
جب مال پہنچی تو یہ انٹرنس پر ہی مل گئی۔ اُسکے ساتھ ایک لڑکا کھڑا تھا جیسے دیکھ کر اندازہ لگایا کہ وہ دیہ کا بھائی طلحہ ہے۔ دل میں
فاریہ خوش ہوئی کہ دیہ کو بھی دانیال کو دیکھ کر ا نتائر انہیں لگے گا۔
اسلام علیکم ۔۔۔ دیبہ اور فاریہ دونوں جوش سے ایک دوسرے سے ایسے گلے ملیں جیسے سالوں بعد ملی ہوں۔
فاریہ یہ میرے بھائی ہیں طلحہ ۔ دیبہ نے متعارف کروایا۔
اور بھائی یہ فاریہ اور اُس کے بھائی دانیال ہیں ۔ دانیال اور طلحہ نے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملایا۔
طلحہ نے گہری نظر سے فاریہ کو دیکھا جس سے فاریہ بالکل بے خبر تھی۔
دیبہ جب فارغ ہو جاؤ مجھے کال کر دیتا۔“ رسمی علیک سلیک کے بعد طلحہ نے ویبہ کو مخاطب کر کے کہا۔
ٹھیک ہے بھائی ۔ وہ مسکرا کر بولی۔ فاریہ کو ایک دم دانیال کی موجودگی کا احساس کچھ اور بھی زیادہ شدت سے ہوا۔ طلحہ دانیال
سے ہاتھ ملا کر چلا گیا۔