Dil Ne Tanha Jheeli Raat By Lubna Jadoon
زرخان چھوڑو یار بھول جاؤ سب ۔ عمل اسے ہزاروں بار سمجھا چکا تھا مگر تو ہین کا جو
احساس اس کے اندر کنڈلی مار کے بیٹھ چکا تھا اس کا زہر پل پل اس کے وجود میں سرائیت
کر رہا تھا۔ کیسے بھول جاؤں اس بے عزتی کو جو ز رخان کی سرعام ایک معمولی سی لڑکی کے
ہاتھوں ہوئی ہے۔ میں بھری محفل میں تماشا بن کے کیسے خاموش رہوں، عمل خان میری جگہ
اگر تم ہوتے تو کیا کرتے ۔“ زرخان کی آنکھوں سے شعلے نکل رہے تھے۔ میں جانتا ہوں
زرخان کہ تمہارا رویہ ایسا ہی ہو سکتا تھا بلکہ تمہاری جگہ میں بھی ہوتا تو شاید یہی کرتا
مگر دیکھو مد مقابل ایک لڑکی ہے اور لڑکی سے انتقام لینا مردانگی نہیں ہوتی۔ عمل خان اسے
سمجھاتے ہوئے بولا ۔ مگر وہ جوابا زور سے چلایا۔ یہی تو زیادہ بے عزتی کی بات ہے
عمل خان کہ میری بے عزتی کرنے والی لڑکی ذات ہے اور عورتوں کے ہاتھوں ہارنا
مردوں کا شیوہ نہیں ہوتا۔ کاش فراز درمیان میں نہ آتا تو وہ دوسرا سانس نہ لے پاتی ۔”