Teri Galiyon Mein By Farwa Khalid
” آپ دور رہیں مجھ سے. آپ کو شرم بھی نہیں آتی ایک پولیس آفیسر ہوکر ایسی حرکت کرتے ہوئے. “
مِنہا نے اُس کے دونوں کندھوں پر دباؤ ڈالتے خود سے دور کرنا چاہا تھا. اُس کے الفاظ اور
حرکت سے مزید طیش میں آتے ہشام نے اُس کی دونوں کلائیاں پکڑ کر دیوار سے لگا دی تھیں.
” اچھا تو کیا نازیبا حرکت کی ہے میں نے تمہارے ساتھ جو مجھے شرم آنی چاہئے. “
مِنہا بولنا کچھ چاہتی تھی اور بول کچھ رہی تھی. ہمیشہ اِس پولس والے
سب سامنا ہوتے ہی وہ اُلٹا سیدھا ہی بولتی اور کرتی تھی. ابھی بھی یہی ہورہا تھا.
” بے وقوف لڑکی میں نے تمہیں کڈنیپ نہیں پروٹیکٹ کیا ہے. جب تک تم اِس فلیٹ کے اندر ہو
بلکل محفوظ ہو. اِس سے ایک قدم بھی باہر نکالا تو تمہاری تاک میں بیٹھے درندے چھوڑیں گے
نہیں تمہیں. اِس لیے مجھ پر الزام لگانے کے بجائے میری احسان مند ہو.
کہ تمہیں وہاں اُن کڈنیپرز کے چنگل سے بچایا کر لایا ہوں. “
ہشام نے غصے سے کہتے مِنہا کے آگے پوری بات کلیئر کر دی تھی. ہشام کا چہرا مِنہا کے
چہرے کے بہت قریب تھا. اُس کی دونوں کلائیاں پکڑ کر دیوار کے ساتھ لگائے ہشام تقریباً
اُس کے اُوپر جھکا ہوا تھا. تبھی درد کے احساس سے مِنہا کی آنکھوں میں آنسو اُتر آئے تھے.