- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Ishq Khuwab Safar By Hifza Javed
Genre : Forced Marriage, Age Difference and Rude Hero Based Love Story Urdu Novel
Download Link
“تو کیسا لگ رہا ہے آیت ولید خان اس بیڈ پر بیٹھ کر میری سیج سجا کر۔”
“ولی میں نے کبھی تمہارے ساتھ کی تمنا نہیں کی۔یقین کرو میں نے بابا جانی کو بہت کہا
کہ میں تم سے شادی نہیں کروں گی مگر وہ نہیں مانے ۔ولی تم جانتے ہو نہ ان کے آگے میری کبھی چل نہیں سکتی۔”
“بس آئندہ کے بعد میرے سامنے یہ بہانے مت کرنا آیت ۔تم جانتی ہو مجھے
تمہیں دیکھ کر تمہارے بھائی کی شکل یاد آجاتی ہے جس نے میری بہن کو
ہم سب کے خلاف کر دیا۔ہماری سالوں کی بنائی ہوئی عزت کا اس نے
کوئی خیال نہ کیا۔شاہ بخت نے کیا سوچا تھا کہ میں تمہیں آج کی رات پھولوں کے
ہار پہنائوں گا اور تمہارا استقبال کروں گا۔یہ اس کی بھول ہوگی میں ولید خان ہوں
جو انسان میرے خاندان کی بیٹی کو ہمارے خلاف کر سکتا ہے میں اس کی بہن کو کیسے خوش رکھ سکتا ہوں ہاں۔”
ولید نے شدت سے آیت کے جبڑے پکڑے ۔آیت ولید کو ہمیشہ سے بچہ سمجھتی
آئی تھی مگر آج اسے احساس ہوگیا تھا کہ ولید چاہے اس سے عمر میں چھوٹا ہے مگر وہ اس سے کئی زیادہ مضبوط ہے ۔
“ولی پلیز چھوڑو تم میرا یقین کرو میں نے کچھ بھی کچھ نہیں کہا۔ میں تو شہر میں رہتی تھی مجھے کچھ نہیں پتا۔”
ولید کی طرف سے پڑنے والے تھپڑ نے اس کی بولتی بند کر دی۔
آیت آج کی رات اپنے شوہر سے یوں تھپڑ کھانا تصور بھی نہیں کر سکتی۔
“آج کے بعد تم نے اگر مجھے آپ نہ کہہ کے بلایا تو زبان کاٹ دوں گا تمہاری
۔خان کہا کرو مجھے ۔خبردار جو آج کے کبھی مجھے بچہ سمجھنے کی کوشش بھی
کی تو۔میری بیوی ہو تم۔اور وہی مقام ہے تمہارا ۔ساری زندگی تمہیں میری بیوی بن
کر ہی رہنا ہے۔میری ایک بات کان کھول کر سن لو ہمارے کمرے کی باتیں کہیں
باہر نہیں جائیں گی۔مجھ سے بات کرنے سے پہلے یہ سوچ لینا کہ میں تمہارا کیا لگتا ہوں
۔مجھے میری بیوی صرف اپنے لیئے چاہئے ۔بھول جائو تمہارا کوئی میکہ تھا۔
چاہے تمہارے ماں باپ ہمارے گھر کے ساتھ ہی رہتے ہیں مگر تمہارا سب سے
آج کے بعد تعلق ختم۔بابا جانی سے بھی تم نہیں ملو گی آج کے بعد۔”
آیت نے روتے ہوئے ولید کو دیکھا جس کی آنکھوں کی وحشت اور سرد مہری نے اسے بہت کچھ سمجھا دیا تھا۔
“اٹھو جاکر اپنے کپڑے تبدیل کرو ۔”