- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
William Wali Episode 03 Part 01
Writer Noor Rajput
”تم مسلم ہو اور میں کرسچن۔ مجھے نہیں لگتا ہم اِس ملک میں مذہبی آزادی کے بنا شادی کر پائیں گے۔۔۔“
فجر خاموش رہی کہہ تو وہ ٹھیک رہا تھا۔ وہ اب سامنے دیکھنے لگی۔ اُسکے بس میں ہوتا تو وہ فوراً یہ شادی کرلیتی۔ اُسے فرق نہیں پڑتا تھا ولیم کون تھا؟ فی الوقت وہ اُس کے لیے ایک ذریعہ تھا۔ ایک ہتھیار اپنوں سے بدلے لینے کے لیے اور بس۔۔۔اِس سے آگے کچھ بھی نہیں۔
”لیکن اگر تم چاہو تو ایک طریقہ ہے۔۔“
وہ اُس کی جانب مڑا۔ کتھئی آنکھیں فجر کی آنکھوں سے ٹکرا گئیں۔ تمام رنگوں سے واقف ولیم جوزف اس پل سمجھ نہیں پایا کہ فجر کی آنکھوں کا رنگ کیا تھا۔ جیسے سارے رنگ ملا کر کوئی ایک رنگ بنادیا گیا ہو۔ سارے جذبے ملا کر کوئی ایک تاثر بنا دیا گیا ہو۔ جیسے سارے تارے توڑ کر اُسکی آنکھوں میں بھر دیے گئے ہوں اور جیسے سارا درد دھان کردیا گیا ہو جیسے سارے سمندر ان آنکھوں میں جمع ہو گئے ہوں کچھ ایسی ہی اُسکی آنکھیں تھی۔
”میں مسلم ہوجاؤں یا تم کرسچن ہوجاؤ۔۔۔“
عام سا جملہ تھا عام سی بات۔ ولیم جوزف نے فجر معراج کی آنکھوں کی پتلیوں کو پھیلتے دیکھا تھا پر وہ سمجھ نہ پایا وہ کیوں پھیلی تھیں۔ حیرت سے یا خوف سے؟؟ وہ خاموشی رخ پھیر گئی۔ یہ کرنے کی فی الوقت ہمت نہیں تھی۔۔۔۔یعنی کچھ اور حل نکالنا تھا۔ پھر کچھ خیال آنے پر وہ دوبارہ اُسکی جانب مڑی۔
”کیا تم میرے لیے یہ کر سکتے ہو؟“ چہرے پر معصومیت اور آنکھوں میں آس سجا کر پوچھا گیا۔
”کیا۔۔۔؟؟“ ولیم نے کیپ والا سر اونچا کیا۔
”تم میرے لیے مسلمان ہوسکتے ہو؟؟“ دھڑکتے دل کے ساتھ پوچھا گیا۔ وہ اُسکی بات سن کر سوچ میں پڑ گیا۔ وہ اچھا کرسچن تھا پر کیا فرق پڑتا تھا اگر وہ ذرا سا ڈرامہ کرلیتا؟؟
اُسے ایک تیر سے دو شکار کرنے تھے اور اِس سے بہتر موقع کیا ہوسکتا تھا۔۔؟؟ وہ کئی ثانیے اسے دیکھتا رہا۔ خاموشی سے اور پھر فون نکالتے بولا۔
“Okay I will…”