Unt Ul Hayaat  By Samreen

Army Base | Second Marriage Base | Rude Hero | Romantic Novel 

چلو کوئی بات نہیں یہ لو تمہاری منہ دکھائی کا تحفہ انت نے حیا کے سامنے کچھ پیپرز کئے تھے

جس پر حیا نے بے یقینی سے انت کو دیکھا تو اور پھر پیپرز کو کیا ہے

یہ حیا نے سوال کیا تھا پڑھ لو ماشاءاللہ سے پڑھی لکھی ہو پڑھنا تو آتا ہی ہوگا

انت نے حیا کو دیکھتے ہوئے کہا تو حیا نے انت سے پیپرز پکڑ کر اسے کھول کر پڑھنا شروع کیا تھا

وہ جیسے جیسے پڑھتی جا رہی تھی ویسے ویسے اسکے چہرے کے زاویے بدلتے جا رہے تھے

جب پورا پڑھ چکی تو حیرت سے انت کو دیکھا تھا اور انت اسے مسکراتا ہوا دیکھ رہا تھا کیا ہے

یہ حیا نے بے یقینی سے پوچھا تھا یہی کہ میری اور تمہاری شادی ایک سال کا کنٹریکٹ ہے

اگر اس ایک میں تمہیں اپنا عادی نا بنا سکا تمہیں خود سے محبت نہ کروا سکا یا تم مجھے

چھوڑ کر جانا چاہو تو میں تمہیں خوشی خوشی اس رشتے سے آزاد کر دوں گا انت نے سنجیدگی سے

اسے بتایا تھا اور انت کے منہ سے یہ سننے کے بعد حیا کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا

ایک بات کہوں حیا انت نے حیا کو دیکھتے ہوئے کہا تھا ہممم حیا نے ایک لفظی جواب

میں کہا تھا تم آج بھلے اس شادی سے خوش نہیں ہو لیکن تمہیں بہت جلد میری چاہت

میری محبت سے یہ احساس ہوگا کہ تم نے تین دفعہ قبول ہے بول کر بہت اچھا فیصلہ کیا تھا جس پر آج تم شرمندہ ہو

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *