- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Ik Lafz Mohabbat By Neelam Riasat
Ik Lafz e Mohabbat is an Urdu Novel by Neelam Riasat about the sensitive issue of child abduction and cyber crime
تم بھی ایک فیملی والے انسان ہو۔ غالبا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ اگر تم میری مدد کرو
تو میں تمہیں کم از کم اتنی گارنٹی دینے کو تیار ہوں تمہاری فیملی اس جنگ سے محفوظ رہے گی ۔
وہ لوگ میرے بچوں کو نہیں چھوڑیں گے ۔“
یہ تو تمہارے تعاون کرنے پر منحصر ہے۔ اگر تم سرکاری گواہ بن جاتے ہو۔ باوجود اس
کے کہ تم ان کے ساتھی ہو۔ میں تمہارے خاندان کو پر دیکشن دلوانے کو تیار ہوں تمہارے
خاندان کی حفاظت ہمارا ذمہ ہے۔ اور اگر تم انہی حرام خوروں کے ڈر سے نہ جانے کتنے اور
معصوم پھولوں کی زندگی سے کھیلنے کے اس عمل کو روکنے میں میری مدد نہیں کرتے تو
میں تمہیں میڈیا پر وال غیر بنا کر پیش کر دونگا۔ جو خود آگے آکر اپنے جرائم کا اقرار کر رہا ہے۔
اپنے سارے گروہ کے راز فاش کر چکا ہے۔ تو تم جانتے ہی ہو وہ تمہیں مارنے کے لیے
کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ تمہارے پاس سوچنے کے لیے دو دن ہیں۔ اگر تمہارا جواب
ہاں میں ہوا تو گارڈ کو بتادیتا۔ کیونکہ بیٹا تو زندہ سلامت اس کوٹھری کے باہر دن کی روشنی
صرف اسی صورت میں دیکھ پائے گا۔ اگر میرا ساتھ دیگا۔ ورنہ میں تیرے لیے ایک ہی گولی
ضائع کرونگا۔ میرے ملک میں ہر روز مجھ جیسے حرام خوروں کی وجہ سے نہ جانے کتنے ہے
گناہ موت کی بھینٹ چڑھتے ہیں۔ وہاں ایک آدھ مجھ جیسا جائے گا تو دھرتی کا بوجھ کم ہوگا۔
اپنی بات مکمل کرنے کے بعد وہ ساری تصویر میں قائل میں بند کرنے کے بعد وہاں سے نکل گیا۔