Misal e Taweez By Irsa Rao
Download Link
وہ برقعہ پہنے اسٹیشن پر بیٹھی تھی کہ ٹرین آکر رکی۔۔
وہ تیزی سے بیگ اٹھا کر ٹرین کی طرف بڑھی۔۔
اس نے بیگ اندر رکھ۔۔۔ہینڈل پکڑ کر ٹرین میں چڑھ گئی۔۔
پھر جاکر سیٹ پر بیٹھی۔۔۔
وہ نہیں جانتی تھی کہ وہ کہاں جارہی ہے۔۔
مگر اسے بس اس بے رخی سے اس تکلیف سے دور جانا تھا جسے
برداشت کرنے کی صلاحیت شاید اب اس میں باقی نہیں تھی۔۔
وہ جیسے جیسے اس شخص سے دور جارہی تھی ایک ٹیس اس کے دل میں اٹھ رہی تھی۔۔
“میں آپ سے اتنی محبت کرتی ہوں غنی۔۔۔پھر آپ کو کیوں مجھ
سے محبت نہیں؟..میں تھک گئی ہوں آپ کی بے رخی برداشت کرتے کرتے۔۔”
وہ دل میں کہنے لگی۔۔دو آنسوں اس کے نقاب میں جذب ہوئے۔۔
اسے فوراً کچھ یاد آیا۔۔
اس نے جلدی سے پرس کی زپ کھول ایک ڈائری نکالی۔۔
جسے پڑھ کر وہ ہکی بکی رہ گئی۔۔