Yogun-Ask By Noor e Arooj
Genre : Turkish Tradition | Actor Hero | Multiply Couple | Romantic Novel
Download Link
“میرق۔۔۔میرق۔۔۔ میرق۔۔۔ ” پورا گراؤنڈ اس کے نام سے گونج رہا تھا۔۔
تمرین کا دھیان بےساختہ وائٹ ہالف سلیوز ٹی شرٹ اور لونگ نیکر پہنے
میرق پر گیا تھا۔۔۔ جو بڑی مہارت سے مقابل کو ڈاچ دیتا گول کر رہا تھا۔۔۔
کھیلتے ہوئے اس کے چہرے پر بلکل سنجیدگی تھی ورنہ شرارت جو اسکا خاصا
تھی اس کا کہیں نام و نشان تک نہیں تھا۔۔۔ تمرین اس کا یہ روپ پہلی بار دیکھ
رہی تھی۔۔ جو اس وقت صرف اور صرف ایک کیپٹن تھا اور کچھ نہیں۔۔۔
اور پھر ایک گھنٹے کی گیم کے بعد میرق کی ٹیم بہت شاندار طریقے سے جیتی تھی۔۔
۔ عصیم اور انابیہ نے تو شور مچا مچا کر سٹیڈیم سر پر اٹھا لیا تھا۔۔۔
” کیپٹن میرق۔۔۔ آج کی جیت آپ کی ٹیم کے نام۔۔۔ آپ نے بہت شاندار پرفارمینس دی۔۔
آپ اس پر کچھ کہنا چاہیں گے؟ میرق کی ٹیم کو انعام دینے کے لیے بلایا گیا تو ہوسٹ نے میرق سے پوچھا
“آج کی یہ جیت میری ٹیم کی محنت کے نام ہے۔۔۔ اور اگر مجھے کریڈٹ دیا
جائے تو میرے اچھا کھیلنے کی وجہ یہ تھی کے آج اس سٹیڈیم میں کوئی بہت سپیشل
موجود ہے۔۔ اور میں اس کے لیے اچھا کھیلنا چاہتا تھا۔۔۔ ” میرق جان بوجھ کر اس کی جانب مسکراہٹ اچھال کر بولا۔۔۔
تمرین تو اس کی حرکت پر چہرہ چھپا رہی تھی۔۔۔ وہ بدتمیز ساری یونی کے سامنے اپنا اور اس کا تماشا بنانا چاہتا تھا۔۔۔
“اوہ۔۔۔ تو ساری یونی کے کرش۔۔۔ مسٹر ہینڈسم میرق اوزغان کمیٹڈ ہیں۔۔۔
کیا ہم جان سکتے ہیں کون ہے وہ خوش قسمت۔۔ ” وہ دونوں پوری طرح ٹرکش میں گفتگو کر رہے تھے۔۔
“سوری مگر ابھی میں ہمارا ریلیشن پبلک نہیں کرنا چاہتا۔۔۔ مگر وعدہ رہا
ایک دن سب کو اس سے ضرور ملواؤں گا۔۔۔ ” وہ مسکراتے ہوئے کہہ کر عصیم لوگوں کے پاس آگیا۔۔۔
” کنگریچولیشن برو ۔۔ ” عصیم اس کے گلے لگ کر بولا تو وہ مسکرا دیا۔۔
تمرین پیچھے کھڑی اسے مکمل نظر انداز کر رہی تھی۔۔۔ اس نے جو حرکت کی تھی اسے سب کے سامنے شرمندہ کر دیا تھا۔۔۔
“بہت اچھا گیم تھا میرق۔۔۔ ” انابیہ بھی ایکسائیٹڈ ہو کر بولی۔۔۔
“مس تمرین آپ مجھے وش نہیں کریں گی؟؟ ” میرق نے جان بوجھ کر اسے چھیڑا تھا۔۔۔
“مجھ سے تو آپ کلام بھی ناں کریں مسٹر میرق اوزغان۔۔۔ کہیں ایسا نہ
ہو میری وشز کی جگہ گالیاں سن لیں۔۔۔ ” تمرین جو پہلے ہی تپی ہوئی تھی جل کر بولی۔۔
” آپ گالیاں دے لیں۔۔۔ یقین مانیں وہ بھی خوشی سے سن لوں گا۔۔ “
میرق اس کے تپے تپے چہرے کو نظروں کے حصار میں لیے بولا۔۔
“ڈھیٹ۔۔۔” تمرین پاؤں پٹکتی وہاں سے جاچکی تھی جبکہ وہ۔اس کے نئے لقب پر مسکرا دیا۔۔۔