Najjaytani Nighat Abdullah

“میرے خیال میں کوئی لڑکی مجھ سے شادی نہیں کر سکتی۔کیونکہ میرا جلا ہوا چہرہ دیکھ کر
لڑکیاں صرف مجھ سے دور دور ہی بھاگتی ہیں۔میری ذات کو تضحیک کا نشانہ بناتی ہیں۔”
“یہ محض اپ کا خیال ہے وہ بے دھیانی اور روانی میں کہہ گئی تو وہ کچھ دیر تک اسے
دیکھتا رہا پھر ایک دم اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں جکڑ کر بولا۔
“آپ کریں گی مجھ سے شادی۔”
وہ اپنی جگہ سن ہو کر رہ گئی اور سینے کے اندر دل پتے کی طرح لزرنے لگا تھا۔
“جواب دیں ربیعہ میرے ساتھ چل سکتی ہیں۔”
اس کا انداز بے حد جارحانہ تھا اور اس کے ہاتھ کو اتنی زور سے دبایا کہ تکلیف سے اس کی
انکھوں میں پانی اتر آیا ہونٹ کاٹتے ہوئے چہرہ دوسری طرف موڑ گئی
تب اس کا ہاتھ چھوڑتے ہوئے وہ تاسف سے وہ بولا۔
“جب اپ میرا ساتھ نہیں دے سکتی ربیعہ تو سمجھ لیں کوئی نہیں دے سکتا۔”
وہ پھر سے مایوسیوں کے پاتال میں اتر رہا تھا اور اس مقام پر وہ اتنی بے بس تھی
کہ ایک لفظ نہیں کہہ سکی۔کچھ دیر ہمت مجتمع کرنے کے بعد وہ دوبارہ بولی۔
“کیا اپ کو میرا انا اچھا نہیں لگا۔”وہ جلدی میں یہی کہہ سکی۔
“مجھے یہاں کسی کا بھی آنا اچھا نہیں لگتا جب کوئی میری صورت دیکھ کر
وہ چہرہ موڑتا ہے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے۔”
“میں صرف اپنی بات کر رہی ہوں۔”
وہ قدم بڑھا کر اس کے مقابل ا کر بولا۔
“کہاں تک خود پر جبر کریں گی اپ مجھے بتائیں کیا مجبوری ہے آپ کے ساتھ کیا
ضرورت ہے میں یوہی پوری کر دوں گا۔”
“میںن جانتی ہوں آپ بڑے ادمی ہیں ہزاروں کی ضرورتیں پوری کرتے ہوں گے
لیکن معاف کیجئے گا آغا جہانگیر میں بھیک لینے سے پہلے مر جانا پسند کروں گی۔”

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *