- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Amarbail By Umera Ahmed
Psychological Fiction | Tragic Romance | Social Realism
“زندگی میں ایک چیز ہوتی ہے جسے کمپرومائز کہتے ہیں۔۔۔ پر سکوں زندگی گزارنے کیلئے اس کی بہت ضرورت پڑتی ہے۔۔۔ جس چیز کو تم بدل نہ سکو اس کے ساتھ کمپرومائز کرلیا کرو مگر اپنی کسی خواہش کو کبھی بھی جنوں مت بنایا کرو”
“زندگی میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جو ہمیں نہیں مل سکتیں۔۔۔چاہے ہم روئیں چلائیں یا بچوں کی طرح ایڑیاں رگڑیں۔۔۔کیوں کے وہ کسی دوسرے کیلئے ہوتی ہیں۔۔۔ جیسے تمہارے پیرنٹس اب کسی اور کے پیرنٹس ہیں۔۔۔تمہارا گھر کسی اور کا گھر ہے۔۔۔مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کے زندگی میں ہمارے لئے کچھ ہوتا ہی نہیں۔۔۔کچھ نہ کچھ ہمارے لئے بھی ہوتا ہے۔۔۔”
وہ جیسے کسی ماہر استاد کی طرح اس گر سکھا رہا تھا ۔
“تمہارے سامنے ابھی پوری زندگی پڑی ہے۔۔۔تمہاری شادی ہوگی۔۔۔اپنا گھر ہوگا۔۔۔ایک اچھا شوہر ہوگا اور بھی بہت کچھ مل جائے گا۔۔۔مگر ابھی اس عمر میں خود کو اسطرح ضائع مت کرو۔۔۔مانا یہ سب کچھ تمہارے لئے تکلیف دہ ہے مگر تم خود کو اتنا مظبوط بناؤ کے ایسی تکلیفوں کو برداشت کر سکو ۔۔۔۔”
وہ بات کرتے کرتے رک گیا ۔
“تم سمجھ رہی ہو میں کیا کہہ رہا ہوں۔۔۔؟؟”
علیزہ نے بے اختیار سر ہلایا
“یہ سب کچھ جو تم محسوس کر رہی ہو میں بھی کر چکا ہوں۔۔۔”
اس کی آواز دھیمی ہوگئی ۔
“میں جانتا ہوں بہت تکلیف ہوتی ہے لیکن کچھ وقت گزرنے کے بعد سب کچھ ٹھیک ہوجاتا ہے۔۔۔صبر آجاتا ہے۔۔۔سکوں مل جاتا ہے۔۔۔”
“آپ کا دل نہیں چاہا کے آپ کا اپنا گھر ہو۔۔۔ پیرنٹس ہوں ۔۔۔۔۔؟؟”
عمر نے اس کی بات کاٹ دی ۔
“اچھا فرض کرو دل چاہتا ہے ۔۔۔پھر کیا کروں مجھے پتہ ہے گھر نہیں مل سکتا۔۔۔ پیرنٹس نہیں مل سکتے۔۔۔اب میں یہ تو نہیں کر سکتا کے ماؤنٹ ایوریسٹ پر چڑھ کر کود جاؤں ۔۔۔ یار۔۔۔ نہیں ملتیں بہت سی چیزیں۔۔۔نہیں ملتیں۔۔۔ پھر کیا کیا جائے ؟”
علیزہ کو اس کے اطمینان پر رشک آیا ۔
