- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Al-Hubb Al-Anani by Samreen Sheikh
Genre: Forced Marriage Based | Revenge Based | Confident Heroine | Multi Couples
Click the below link to download the novel
Al-Hubb Al-Anani by Samreen Sheikh
آؤچ۔۔۔
ارسل کے بچے اپنے بالوں کے کھینچے جانے پر ضحیٰ چیختی
ہوئی واپس لیٹی کیا ہوا۔۔۔۔۔ ارسلان نے نچلا لب کاٹ کر اپنے بازو کے نیچے آئے بالوں پر گرفت اور سخت کی
میں کہہ رہی ہوں ارسل میں نے اب کے اصلی میں اپنے بال کٹوا لینے ہیں
نہ رہیں گا پھانس نہ بجے کی بانسری
اس کے بارودی بازو پر شدت سے چٹکی کاٹتی اپنے مطلب کا محاورہ بول گئی
کیا پھانس۔۔ہاہاہاہا۔۔۔۔۔ارسلان کا بھرپور قہقہہ گونجا
میری بکری پھانس نہیں بانس ہوتا ہے ارسلان نے اس کی سنہری گھنگھرالی لٹ کھینچ کر کہا
واٹ ایوور ۔۔۔!!!مگر اب بس میں نے کٹوا لینے ہے ویسے بھی روز کھینچ کھینچ کر تم نے آدھے کردئیے ہیں
نو نیوور خبر دار ضحیٰ ہاتھ تو لگاؤ بالوں کو اور رہی کھینچنے کی
تو یار میں کیا کروں مجھے تمہاری سنہری آنکھیں اور سنہری بال اس قدر پسند ہیں
۔۔۔۔کہ کھینچ کھینچ کر اگلے کو سر درد دے دو منہ پھلا کر کہا
اور مجھ سے باندھے بھی نہیں جاتے بار بار
یار میں ہوں نہ پھر خود باندھنے کی کیا ضرورت ۔۔۔۔۔
ضحیٰ نے اپنی سنہری آنکھوں میں چمک لئیے ارسل کو دیکھا تھا جو مہربان مسکراہٹ لئیے اسے ہی نہار رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
خبردار ارسلان حبیب اب میرے بولوں کو ہاتھ لگایا نہ تو میں پھر واقع میں بال کٹوا لوں گی آج کے آج
ارے یار بھی وہ آگے آئے بالوں کو چھیڑتا ضحیٰ نے انگلی اٹھا کر وارننگ دینے والے انداز میں کہا تھا ۔۔۔۔
اچھا مگر اب مجھے نہ روکنا زور سے گال کھینچتا وہ وہاں سے غائب ہوا
ہنہ ہنہ ن۔۔۔شدت سے لال ہوتے گال کے ساتھ ضحیٰ نے تکیہ اسے مارا جس سے بچتا وہ واش روم میں غائب ہوا تھا
اب تم بچنا ارسلان حبیب اب تم اپنی بیوی کا قحر دیکھنا
ارے معلوم ہے معلوم ہے میری بیوی بجلیاں گرانے کا ہنر جانتی ہے میں بچارا انہی بجلیوں کے زیر اثر ہے
بہت ہی فضول انسان ہو تم ارسلان واش روم کی لائٹ بند کرکے وہ سر جھٹکتی ناشتہ بنانے کے لیے کیچن میں چلی گئی
ضحیٰ۔۔۔۔۔مگر اب سننا کس نے تھا ہاہاہا۔۔۔