- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Tasallut e qalb by Kiran Rafique
Genre : Actor Hero | After Marriage Base | Innocent Heroin | Romantic Novel
Click the below link to download the novel
Tasallut e qalb by Kiran Rafique
کیوں چھپایا تھا مجھ سے میری اولاد کو؟؟ تم اتنی سنگ دل کیوں بن جاتی ہو ہر بار
۔۔۔ کیوں تم مجھ پر بار یہ یقین دلانے کی کوشش کرتی ہو کہ تم مجھ سے نفرت کرتی ہو؟؟؟
اذھان نے سرد آواز میں عفاف اے پوچھا تھا جبکہ چہرے پر مسکراہٹ صرف آنش کی وجہ سے تھی۔۔۔۔
حیرت ہے پھر بھی تمہیں یقین نہیں آتا کہ میں تم سے نفرت کرتی ہوں ۔۔۔
عفاف نے طنزیہ انداز میں جواب دیا ۔۔۔
میرا ضبط مت آزمایا کرو عفی ۔۔۔ کسی دن برداشت ختم ہو گئی تو مجھ سے ذیادہ درد تمہیں کوئی نہیں دے سکے گا۔۔۔
کس نے کہا مجھے تمہیں آزمانا ہے مسٹر اذھان گردیزی؟؟ آزمائش وہاں لی جاتی ہے
جہاں یقین ہو کہ مقابل اس پر پورا اترے گا۔۔۔ اور مجھے تم پر رتی برابر بھی یقین نہیں ہے۔۔۔
آنش اپنے ہی دھیان میں گاڑی سے باہر دیکھنے میں مصروف تھی
اور وہ دونوں ایک دوسرے سے سوال جواب کر رہے تھے۔۔۔۔
مجھے بھی تمہارے یقین کی ضرورت نہیں ہے مسز اذھان گردیزی کیونکہ میرے
بچوں کو مجھ سے دور رکھ کر تم نے خود کو میری نظروں میں بہت چھوٹا کر دیا ہے۔۔۔
اذھان بیک مرر سے اسے دیکھ کر بولا۔۔۔
تو پھر ختم کر دو یہ نام نہاد رشتہ، آزاد کر دو مجھے اس بے یقینی کے تعلق سے،
کیوں نہیں چھوڑ دیتے مجھ جیسی لڑکی کو جو تم سے نفرت کے علاوہ کچھ نہیں کرتی۔۔۔
عفاف کی بات پر اذھان نے بے ساختہ بیک مرر سے اس کی آنکھوں میں موجود نمی
کو دیکھا تھا۔۔ دل ایک لمحے میں موم ہوا تھا۔۔۔ محبت کی یہی تو برائی ہے۔۔
محبوب کے آنسوئوں کو دیکھ کر دل پتھر سے موم ہو جاتا ہے۔۔۔ محبوب کے
آنسو گویا پتھر پر شگاف کی طرح دل کو نرم کر دیتے ہیں۔۔۔۔
وہ تو بھول ہی گیا تھا کہ اس نے جدائی کی کوئی بات بھی کی ہے۔۔۔
اگر تم نے رونا شروع کیا تو میں اپنے گھر لے جائوں گا تم دونوں کو۔۔۔
اذھان اسے گھور کر بولا۔۔۔
عفاف نے جلدی سے اپنے آنسو صاف کئے کیونکہ وہ مذاق میں بھی اپنا کہا پورا
کرنے کی کوشش ضرور کرتا تھا۔۔۔۔ اس کے آنسو صاف کرنے پر اذھان کی
مسکراہٹ لبوں کر چھو کر غائب ہوگئی تھی ۔۔۔۔
گھر کے سامنے گاڑی روک کر وہ باہر نکلا اور
آمد کو گود میں اٹھا کر باہر نکال کر عفاف کے لئے دروازہ کھولا۔۔
بڑے سا بڑا شخص بھی باپ کے صورت میں ہو تو بیٹیوں کو شہزادیوں کی طرح
رکھتا ہے اور شوہر کی صورت میں ہوتو بیوی کے لئے سائبان اور محبت کا پیکر ہوتا ہے۔۔۔۔
دونوں دروازے کی طرف بڑھ رہی تھی جب آنش اذھان کو گاڑی کے پاس کھڑے دیکھ کر بولی۔۔۔