Rozan e Zindaan Episode 04
Raqs e Bismil
اس ناول کے جملہ حقوق بحقِ مصنفہ اور ناولستان – اردو ناولز لائبریری کے پاس محفوظ ہیں۔
کسی بھی دوسری ویب سائٹ، گروپ، یا پیج پر اس ناول کو بغیر اجازت کے پوسٹ کرنا سختی سے منع ہے۔
اگر کوئی شخص بغیر اجازت کے اس مواد کو چوری کر کے پوسٹ کرے گا
تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، اس ناول کو یوٹیوب پر بھی پوسٹ کرنا منع ہے۔
یہ ناول ہمارے یوٹیوب چینل Novelistan پر پہلے ہی پوسٹ کیا جا چکا ہے۔
آپ وہاں سے مکمل ناول کے تمام اقساط پڑھ یا سن سکتے ہیں۔
ہم تمام صارفین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس کا احترام کریں
اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے اجتناب کریں۔
Sneak Peak
” فریا میم، میں نے آپ کے لئے پرائیویٹ روم بک کیا ہے میرے ساتھ آئیے۔”
اس وقت جنت نے زور سے پکارا ۔
” مینیجر لورینز، میں اپنی دوستوں کو لائی ہوں، کیا کوئی پرائیویٹ روم مل سکتا ہے؟”
مینیجر لورینز کی آنکھیں سنڈی ٹرنر جیسی گلوکارہ کو دیکھ کر جیسے خوشی و حیرت سے چمکنے لگیں۔ کیا یہ مشہور گلوکارہ آج ان کے ریسٹورنٹ میں آئی ہے؟
جنت نے چاپلوسی سے مسکراتے کہا۔
” میں نے سنڈی ٹرنر سے بہت تعریف کی کہ یہاں کا کھانا بہت مزیدار ہوتا ہے۔اس کا آج کا شیڈول فری تھا تو ہم یہاں آگئے۔”
مینجر کی آنکھیں خوشی سے پھیل گئیں۔
” مس ٹرنر کی آواز بہت پیاری ہے میں تو اس کا زبردست فین ہوں۔”
“کیا آپ نے ابھی نہیں کہا کہ پرائیویٹ روم ان کے لئے ہے؟” جنت نے فریا اور سبرین کے طرف آنکھ کے کونے سے دیکھ کر ادا سے کہا۔
فریا فوری طور پر غصے سے بھر گئی۔
“ہم نے پہلے سے کمرہ محفوظ کروایا تھا۔ اگر تم یہاں کھانا چاہتی ہو، تو اپنے لیے بکنگ کرواؤ۔”
مینیجر لورینز کو سمجھ میں نہیں آیا کہ وہ کیا کرے؟ دونوں پارٹیز ہی میلبورین کی پاور فل تھیں۔
جنت کے ہونٹ شیطانی مسکراہٹ میں ڈھلے۔اس نے آبش کی طرف اشارہ کرکے کہا۔
” مینیجر لورینز ، میں یہ نہیں کہتی کہ سنڈی کیا ہے؟ لیکن یہ ۔۔” اس نے آبش کے طرف اشارہ کیا۔
” یہ آبش یزدانی ہے، سمیٹ بلڈنگ ڈیزائن گروپ کے مالک کی بیٹی ہے جو مستقبل میں اس کمپنی کی وارث بنے گی، جہاں تک کہ فریا کی اس دوست کی بات ہے تو وہ کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔”
“کوئی حیثیت نہیں رکھتی؟ ان دونوں میں واقعی مطابقت نہیں، آبش جیسی بے شرم چورنی جو دوسروں کی چیزیں ہتھیالے۔۔واقعی اوپر کی چیز ہے۔” فریا نے فوراً حساب بے باک کیا تھا۔
ایک رنگ آکر آبش کے چہرے سے گزر گیا۔۔۔ جنت نے اسے اگنور کرکے مینیجر کے طرف منہ کرکے کہا۔
“کیا ہم کو روم مل سکتا ہے؟”
“جی بالکل ۔”مینیجر نے لمحوں میں فیصلہ کرلیا کہ روم کسے دینا ہے۔
اور فریا کے طرف منہ کرکے سوری کی۔
“میم فریا ۔۔ مجھے ابھی ابھی یاد آیا ہے کہ آپ سے پہلے میں نے ان کے لئے روم بک کیا تھا ۔۔ اسی لئے آپ دوبارہ آئیے گا۔”
سبرین نے آنکھیں چھوٹی کرکے اسے گھورا۔
” مینیجر لورینز کیا تم نے ہمیں بیوقوف سمجھ رکھا ہے؟”
فریا نے اپنی آستین چڑھاتے کہا۔
” تم سمجھتے ہو تم ہمیں دھمکیاں دے کر نکالو گے،ارے۔۔۔ ایک فون اپنے بھائی فارس کو کروں گی۔۔
اور تمہارے ریسٹورنٹ کا دروازہ ۔۔۔ایک سیکنڈ میں ،ہمیشہ کے لئے بند ہوجائے گا۔” سبرین نے چٹکی بجا کر سیکنڈ کی تشریح کی۔
“مینیجر لورینز، پریشان نہ ہوں، ہم تمہاری مکمل زمہ داری لیتے ہیں۔” آبش نے مینیجر کو تسلی دی۔
“میم فریا۔۔۔ میں صرف ایک ملازم ہوں، آپ دونوں صرف مجھے دھمکا سکتی ہیں، پلیز ۔۔ ہمارے دوسرے کسٹمرز کو پریشان مت کریں اور چلی جائیں۔”
” اگر میں یہاں نہیں کھا سکتی تو کسی اور کو بھی کھانے نہیں دوں گی۔” فریا نے سامنے ٹیبل پر پڑا گلدان اٹھا لیا
اور زور سے زمین پر دے مارا، گلدان کے ٹکڑے دور تک پھیل گئے، کافی کسٹمر ڈر کر اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔
شدید جذبات سے مینیجر لورینز کا چہرہ سرخ ہوا اس نے قریب کھڑے سرورز کو آرڈر دیا۔
” ان دونوں کو فوری طور پر باہر نکال دو۔۔”
اس سے پہلے کہ سبرین کوئی ردعمل ظاہر کرتی ، دونوں ہی کافی سارے مضبوط ملازم مردوں کے ہاتھوں پوری طاقت سے داخلی دروازے کے طرف دھکیل دی گئیں۔
سبرین کو ایسا لگا جیسے وہ ایک بوری ہو، جسے باہر پھینک دیا گیا ہو۔
“Let her go!”
“انہیں جانے دو!”
ایک مردانہ بھاری تحکمانہ آواز اسے پیچھے سے سنائی دی گئی۔
یہ آواز سن کر اس کی دھڑکنیں اتھل پتھل سی ہوئیں۔
One thought on “Rozan E Zindaan Episode 04 by Raqs e Bismil”