Sham-e Dilkhwah by Rehana Aftab

Emergency nikkah based | Possesive hero|Rehana Aftab | Rude hero based 

ظاہر ہے اتنا کچھ تو تم نے لاد رکھا ہے اور یہ ڈریس اف چارسو کلو تو ویٹ ہوگا
اس کا مجھے بالکل پسند نہیں ایسے ہیوی جوڑے مگر تمہاری پسند تھی اس لیے چپ رہا۔
“اس نے بہت دل سے دعا کے ساتھ جا کر عروسی جوڑا پسند کیا تھا اور وہ خاص
کر اس کے لیے تیار ہوئی تھی اور وہ اس کے ڈریس پر تنقید کر رہا تھا وہ چپ رہی۔
“ولیمے کے لیے میں نے سپیشلی تمہارا ڈریس لیا ہے تم وہ پہننا۔” اس کی کلائی سے چوڑیاں
اتارتے گویا ہوا۔اسے دھچکا سا لگا ولیمے کے لیے اس نے سلور اور گولڈن امتزاج کا
سوٹ لیا تھا اور جو اسے بہت پسند بھی ایا تھا۔
“لیکم میکسی میں نے لے لیا تھا سیدھا انٹی کے ساتھ جا کے۔”
“وہ میں نے واپس کر دیا۔”وہ بےپروائی بولا۔ایک چوٹی ٹوٹ کر چبھ گئی اس کے ہونٹوں سے
سسکی سی نکلی۔ اس کی انکھوں میں آنسو آگئے۔ جانے ڈریس واپس کرنے کے غم میں
نکلے تھے یا جلن زیادہ ہو رہی تھی۔
“آج کے بعد تم یہ کانچ کی چوڑیاں بالکل نہیں پہنو گی مجھے ان کی آواز بالکل پسند نہیں
اور پھر تمہیں زخم دے کر اور زہر لگنے لگی ہیں۔”اس کے چہرے پر غصہ تھا۔
زندگی اس حکم پر سن رہ گئی اسے چوریوں سے عشق تھا۔
“جاؤ چینج کرو اس نے کمر دکھا دی ہوگی تمہاری۔”فکر مندی سے دیکھتے ہوئے
زندگی کو اس کی فکر بہت اچھی لگی۔
“اگر تم نے یہ ڈریس پہنا نہ ہوا ہوتا تو اسے کب کا اگ لگا چکا ہوتا۔” زندگی سہم سی گئی۔
“تمہیں کوئی چیز بھی تکلیف دے یہ مجھے گوارا نہیں ہے۔گہری نظروں سے دیکھتے ہوئے
محبت سے کہا زندگی کو سمجھ نہیں آ رہا تھا وہ خوش ہویا اداسی کا مظاہرہ کرے۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *