- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Sham-e Dilkhwah by Rehana Aftab
Emergency nikkah based | Possesive hero|Rehana Aftab | Rude hero based
ظاہر ہے اتنا کچھ تو تم نے لاد رکھا ہے اور یہ ڈریس اف چارسو کلو تو ویٹ ہوگا
اس کا مجھے بالکل پسند نہیں ایسے ہیوی جوڑے مگر تمہاری پسند تھی اس لیے چپ رہا۔
“اس نے بہت دل سے دعا کے ساتھ جا کر عروسی جوڑا پسند کیا تھا اور وہ خاص
کر اس کے لیے تیار ہوئی تھی اور وہ اس کے ڈریس پر تنقید کر رہا تھا وہ چپ رہی۔
“ولیمے کے لیے میں نے سپیشلی تمہارا ڈریس لیا ہے تم وہ پہننا۔” اس کی کلائی سے چوڑیاں
اتارتے گویا ہوا۔اسے دھچکا سا لگا ولیمے کے لیے اس نے سلور اور گولڈن امتزاج کا
سوٹ لیا تھا اور جو اسے بہت پسند بھی ایا تھا۔
“لیکم میکسی میں نے لے لیا تھا سیدھا انٹی کے ساتھ جا کے۔”
“وہ میں نے واپس کر دیا۔”وہ بےپروائی بولا۔ایک چوٹی ٹوٹ کر چبھ گئی اس کے ہونٹوں سے
سسکی سی نکلی۔ اس کی انکھوں میں آنسو آگئے۔ جانے ڈریس واپس کرنے کے غم میں
نکلے تھے یا جلن زیادہ ہو رہی تھی۔
“آج کے بعد تم یہ کانچ کی چوڑیاں بالکل نہیں پہنو گی مجھے ان کی آواز بالکل پسند نہیں
اور پھر تمہیں زخم دے کر اور زہر لگنے لگی ہیں۔”اس کے چہرے پر غصہ تھا۔
زندگی اس حکم پر سن رہ گئی اسے چوریوں سے عشق تھا۔
“جاؤ چینج کرو اس نے کمر دکھا دی ہوگی تمہاری۔”فکر مندی سے دیکھتے ہوئے
زندگی کو اس کی فکر بہت اچھی لگی۔
“اگر تم نے یہ ڈریس پہنا نہ ہوا ہوتا تو اسے کب کا اگ لگا چکا ہوتا۔” زندگی سہم سی گئی۔
“تمہیں کوئی چیز بھی تکلیف دے یہ مجھے گوارا نہیں ہے۔گہری نظروں سے دیکھتے ہوئے
محبت سے کہا زندگی کو سمجھ نہیں آ رہا تھا وہ خوش ہویا اداسی کا مظاہرہ کرے۔
