Novel: Ishq e Naab

Writer: Huma Waqas

Genre: |Body image issues| |Wealth and privilege| Body Shaming |Childhood struggles| |Bullying| |Personal growth| |Self-acceptance| |Overcoming adversity| |Emotional journey| |Social stigma| |Inner strength| |Coming of age| |Empowerment| |Family dynamics| |Self-discovery| |Identity| |Acceptance| |Resilience| |Transformation| |Inspirational|

”سب نے تعریف کی ، ایون دیکھا وہ ستار صاحب کتنے خوش ہو رہے تھے اور ملک جہانزیب تو گلے لگا گۓ مجھے ، اگر نہیں کی تو اس موٹی نے نہیں کی تعریف “
موحد نے عدنان کے ہاتھ سے سگریٹ پکڑ کر ایک کش لگایا جبکہ وہ دوسرے ہاتھ میں کولڈ ڈرنک کا گلاس تھامے ہوۓ تھا ۔ وہ سگریٹ پیتا نہیں تھا لیکن کبھی کبھی یونہی دوستوں کی سگریٹ بانٹ لیتا تھا ۔
” ارے یار چھوڑ دفعہ کر اس سے کیا کرنا تھا تو نے تعریف لے کر مجھے تو ڈر ہی بہت لگتااس سے “
عدنان نے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوۓ اسے تسلی دی جو صرف ردا کے نا تعریف کرنے پر شکوہ کر رہا تھا ۔
” ہاں دفعہ ہی ہے بھٸ ، میں تو ویسے ہی کہہ رہا ہوں ، پتا ہے کیا ایسے لوگ ایکچولی کسی کی تعریف کر ہی نہیں سکتے “
موحد نے کولڈ ڈرنک کا سپ لے کر ہوا کو ہاتھ میں ہلاتے ہوۓ پاس کھڑے عدنان سے کہا ۔ وہ لوگ باقی لوگوں سے کافی دور ذرا سنسان سی جگہ پر کھڑے تھے اس لیے اس کی آواز سرگوشی سے ذرا اونچی تھی ۔
”ایسے مطلب ؟ “
عدنان نے سگریٹ کا کش لیا اور پھر سے سگریٹ اس کی طرف بڑھاٸ ۔
” ایسے مطلب ۔۔۔۔ مغرور نک چڑھے جیسی یہ ہے، بے چاری احساس کمتری کا شکار ہے “
موحد نے عدنان کے سگریٹ تھامے ہاتھ کو دیکھ کر نفی میں ہاتھ ہلایا ، عدنان نے کندھے اچکاتے سگریٹ واپس منہ کو لگایا اور اس کی بات کا جواب دیا
”ابے او ۔۔۔ اسے کیا احساس کمتری کڑوڑوں کی اکلوتی وارث ہے “
عدنان نے چہرہ اوپر اٹھاۓ سگریٹ کا دھواں ہوا میں چھوڑا ۔ کچھ دوری میں کھڑی ردا کے قدم منجمند ہو گۓ تھے ۔ وہ جو موحد کو سب سنبھالنے پر سراہنے آٸ تھی اس کی باتیں سن کر دنگ رہ گٸ ۔
” موٹی دیکھا ہے کتنی ہے “
موحد نے ناگواری سے کہا ۔ ردا کے تن بدن میں آگ لگی
” اتنی بھی نہیں ہے موٹی ، بس قد تھوڑا لمبا ہے جس کی وجہ سے زیادہ محسوس ہوتی موٹی “
عدنان نے اس کی بات کی تردید کی ۔
” ارے آجکل کے حساب سے تو موٹی ہی ہے ، دیکھا ہے کبھی کیا سلم سمارٹ لڑکیاں ہوتی ہیں ، یہ۔۔۔۔ پتلی کمر ، اداٸیں ، ایسے میں ان جیسی موٹی لڑکیوں کو کوٸ نظر بھر کر نہیں دیکھتا “
موحد جلا بھنا ساری بھڑاس نکال رہا تھا، لبوں پر تمسخرانہ مسکراہٹ تھی ، اس بات سے یکسر انجان کے کچھ دور کھڑی وہ سب سن رہی ہے ۔
” بس یہی وجہ ہے ، مصنوعی غصہ ناک پر سوار رکھتی ہے ، ایٹیوڈ میں رہتی ہے میڈیم “
موحد نے کولڈ ڈرنک کے گلاس سے آخری گھونٹ حلق میں انڈیلا ۔
” ایسی بھی اب بات نہیں ہے ، شکل و صورت تو کمال ہے اور آج تو کمال است لگ رہی ہے “
عدنان نے معنی خیز لہجے میں کہتے ہوۓ آنکھ دباٸ ۔
” شکل کا کوٸ اچار ڈالے گا کیا ، اتنی مغرور ، سر چڑھی موٹی کوٸ لڑکا دل سے شادی نہیں کرے گا لکھوا لے مجھ سے “
موحد نے ہنستے ہوۓ ابھی فقرہ مکمل ہی کیا تھا جب ردا تیز تیز قدم اٹھاتی اس تک آٸ اور ایک پل کی تاخیر کیے بنا زور دار تھپڑ موحد کے گال پر دے مارا ۔
”میم ۔۔۔ “
عدنان کے حلق سے چیخ نما آواز نکلی جبکہ موحد تو ساکن کھڑا تھا ۔
” تم اب بتاٶ گے کہ میں کیا ہوں یا کیا نہیں ؟ ، مجھ سے کون شادی کرے گا ۔۔ ہاں “
ردا پھٹ پڑی تھی ، اس کی آواز خوفناک حد تک اونچی تھی اگرچہ وہ لوگ باقی تمام لوگوں سے بہت دور تھے اس لیے کسی کو کوٸ خبر نہیں تھی کہ یہاں کیا ہو رہا ہے ۔
” جسٹ ویٹ اینڈ واچ “
ردا نے موحد کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے دھمکی دی ۔ وہ جھٹکا کھا کر مڑنے ہی لگی کہ موحد نے اس کا بازو تھامے ایک جھٹکے سے روکا ۔
” اے لسن ، کیا جسٹ ویٹ اینڈ واچ ہاں ، کیا ۔۔۔کیا سمجھتی کیا ہو تم خود کو ؟ ، بھینس کہیں کی ، دولت مند ہو تو جب چاہا پکڑ کر انسلٹ کر دیا “
موحد اس سے بھی زیادہ اونچی آواز میں چیخا تھا ۔ رگیں تنی ہوٸ تھیں تو چہرہ سرخ تھا تھپڑ والا گال زیادہ سرخ تھا ۔
” زیادہ سے زیادہ کیا کرو گی ہاں ، جاب سے نکالو گی ، ارے تم کیا نکالو گی ، میں تھوکتا ہوں ایسی جاب پر “
موحد نے جھٹکا دے کر اسکے ہاتھ کو چھوڑا ۔ ردا نے لڑکھڑاتے ہوۓ خونخوار نظروں سے گھورا ۔ تیزی سے اس پر جھپٹی پر موحد نے ایک جھٹکا دے کر روکا ، ردا ہل کر رہ گٸ ۔
” ماٸ فٹ ۔۔۔ بھاڑ میں گٸ یہ نوکری “
موحد نے گلے میں پہنے ایمپلاٸ کارڈ کو کھینچ کر ردا کے پاٶں میں پٹخا ۔تھوڑا سا جسم کو خم دیا ، پھر مڑا چٹکی بجا کر انگلی کھڑی کی
” اور ہاں سچ کہا ہے میں نے کوٸ بھی نہیں کرے گا تم سے شادی ، کوٸ بھی نہیں “
دانت پیس کر تلخ لہجے میں کہا اور لمبے لمبے ڈگ بھرتا آگے بڑھ گیا ۔ ردا تیز تیز سانس اندر باہر انڈیلتی اب اس کی پشت کو گھور رہی تھی جبکہ عدنان وہاں سے آنکھ بچا کر نکل چکا تھا ۔
******
Click here to download novel

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *