- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Sukoon E Qalb Ho Tum By Aan Fatima
Genre : Arrange Marriage | Age Difference |Cousin Marriage | Romantic novel |
میں تو جتنی جلدی ہوسکیں اب اپنی بیٹی کو فہام کی دلہن بناکر لے جانا چاہوں گی عادل بھائی آپ بس تیاریاں شرور کریں۔۔۔”
رات کے کھانے کے بعد وہ سب لاؤنج میں بیٹھے چائے سے لطف اندوز ہورہے تھے
تبھی نازیہ بیگم نے مفرہ اور فہام کی شادی کا ذکر چھیڑا۔۔۔
مفرہ جو چائے پینے میں مگن تھی ان کی بات پہ ایک دم غوطہ لگنے سے چائے حلق میں اڑ گئی
اس نے بری طرح کھانسنا شروع کردیا رنگت یکدم سرخ پڑی لیکن ایک نظر سب سے ڈالتے
بمشکل مسکراتے سکون بھرا سانس لیا کیونکہ فہام وہاں موجود نہیں تھا ورنہ اس
کی جذبے لٹاتی نظروں کا سامنا کرنا مفرہ کیلیے دنیا کا انتہائی مشکل ترین کام تھا
اس کی نظروں کا پیام اسے اپنے آپ میں سمٹنے میں مجبور کردیتا تھا۔۔۔۔۔
ابھی بھی اس کا سوچتے اس کی ہتھیلیاں بھیگ گئی۔۔۔
وہ یکدم فہام کی نگاہوں کو سوچتے شرم و حیا سے اس کا چہرہ لہو چھلکانے لگا
اس سے پہلے کہ وہ سوچوں کے یلغار میں بہتی چلی جاتی اپنی دائیں جانب سے آنے والی آواز کی سمت متوجہ ہوئی۔۔۔۔
“ویسے بھائی کی غیر موجودگی بری طرح کھل رہی ہے نہ شدت سے دل چاہ رہا ہے
میرا کہ بھائی اس وقت آپ کے پاس ہوتے اور آپ کے چہرے پہ کھلتے خوشنما رنگوں کو
جی بھر کر دیکھ سکتے دعوے کے ساتھ کہہ سکتا ہوں انہوں نے نگاہیں نہیں ہٹانی تھی آپ سے۔۔۔۔”
جازم جو اس کے ساتھ ہی صوفے پہ براجمان تھا اس کے چہرے پہ کھلتے رنگوں
کو دیکھ کر اپنے بھائی کی قسمت پہ بےساختہ رشک سا آیا تبھی اس کی جانب جھک کر سرگوشیانہ انداز میں بولا۔۔۔۔
مفرہ اس کی بات پہ شرم سے ہچکچاتی ہوئی اسے ڈھنگ سے گھور بھی نہ پائی۔۔۔۔
“ارے ابھی کہاں بھابھی ابھی میری بیٹی پڑھ رہی ہے میں اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دوں گا۔۔۔۔