Ishq Ne Ki Wafa By Farwa Khalid
“سیاہل خان تم سے بڑا ڈرامے باز انسان میں نے آج تک نہیں دیکھا. اگر تم جاگ رہے تھے تو پہلے کیوں نہیں بتایا”
خانی اپنی خجالت چھپانے کی کوشش کرتے سیاہل کو گھورتے ہوئے بولی۔مگر سیاہل خان
کی شوخی بھری نظروں نے زیادہ دیر اُسے ایسا نہیں کرنے دیا تھا. وہ گھبرا کر فوراً نگاہیں موڑ گئی تھی
“اگر جاگ جاتا تو یہ کیسے پتا چلتا. کوئی مجھ سے بہت محبت کرتا ہے.
میری فکر میں کس قدر پاگل ہورہا ہے. اور وہ یہاں پر جو۔۔۔”
سیاہل خانی کو چھیڑتے ماتھے کی جانب اشارہ کرتے مزید کچھ ب
ولنے ہی والا تھا. جب خانی نے ہاتھ اُٹھا کر اُسے روک دیا تھا
” سیاہل خان مجھے لگتا ہے. آپ بہت گہری نیند میں کوئی خواب دیکھ رہے تھے. ایسا کچھ نہیں ہوا”
خانی نے دل ہی دل میں اپنی بے اختیاری پر خود کو کوسا تھا. پہلے سیاہل خان سے سامنا کرنا
کوئی آسان کام تھا. جو اب دل کے ہاتھوں مجبور ہوکر یہ حرکت بھی کر دی تھی
“کیسا کچھ نہیں ہوا. میں نے تو کچھ کہا ہی نہیں. کیا واقعی کچھ ہوا ہے”
سیاہل خان کی بات پر خانی نے تپ کر اُس کی طرف دیکھا تھا. بات گھمانہ تو کوئی سیاہل خان سے سیکھے
” جب میں نے منع کیا تھا تو یہاں کیوں آئی. اگر کوئی دیکھ لیتا تو”
سیاہل خان کی پرشوق نظریں خانی کے دلکش سراپے پر تھیں.
جو دور کھڑی اُس کے جذبات کا اچھا خاصہ امتحان لے رہی تھی
” کیوں نہیں آسکتی میں یہاں. سیاہل خان کی حویلی پر میرا کوئی حق نہیں ہے کیا”
خانی نے خفگی بھرے تاثرات سے سیاہل کی جانب دیکھا تھا
خانی کے دوآتشہ سادگی بھرے حُسن کے جال سے بہت مشکل
سے باہر آتے سیاہل اُس کی باتوں کی جانب متوجہ ہوا تھا
“ویری نائس تو مطلب تم دل سے تسلیم کرچکی ہو اِس رشتے کو.
اگر مجھے اِس بات کا زرا بھی اندازہ ہوتا تو میں بہت پہلے ہی گولیاں کھا لیتا”
اگر خانی کو پتا چل جاتا کہ اُس کا یوں استحقاق جتانا سیاہل کے پہلے سے
بھڑکتے احساسات اور جذبات پر تیل چھڑکنے کا کام کرگیا ہے. تو وہ ایسا کبھی نا بولتی