- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Tansheed e Khawab e Gull by Nabila Abar Raja
Haveli based novels |Hero driver based | Nabeela abar raja |Rude hero based | Rude heroine
“یہ تم آدھی رات کو چوروں کی طرح کیا کر رہے ہو۔”
وہ دبے قدموں اس کے سر پر جا پہنچی۔
“آپ ادھی رات کو کیا کر رہی ہیں۔” الٹا اس نے سوال جھاڑ دیا۔
“تم مجھ سے یہ پوچھنے والے کون ہوتے ہو کہ میں ادھی رات کو کیا کر رہی ہوں
اپنے کام سے کام رکھا کرو میرے منہ نہ لگا کرو۔” پروا کے اس چہرے کے زاویے بگڑ گئے۔
“اپنے کام سے کام رکھتا ہوں اپنی اوقات بھی پہچانتا ہوں یہ تو سراسر الزام ہے
آپ کے منہ کون لگ رہا ہے۔” وہ ذومعنی انداز میں بولا۔پروا نے اس کے الفاظ پر
غور نہیں کیا اور دوبارہ اپنے سوال کو دہرایا۔
“دیکھیں برائے مہربانی مجھے اپنے کام کرنے دیں جائیں تشریف لے جائیں۔”
وہ سخت بدمزہ ہو رہا تھا۔
“کیوں جاؤں تم مجھے حکم دینے والے کون ہوتے ہو دو ٹکے کی معمولی سے ملازم۔”وہ ڈپٹ کر بولی۔
“دیکھیں محترمہ مجھے اپنا کام کرنے دیں۔”فاروق نے اس کے اگے ہاتھ جوڑ دیے تو وہ اسے گھورنے لگی۔
“یہ نظروں کے تیر بعد میں چلائیے گا فلحال میرا گھائل ہونے کا ارادہ نہیں ہے۔
“وہ نیچی مگر تیز اواز میں بولا۔پروا کے تو تلووں سے اگ لگی اور سر پر بجھی۔
“تم تو بےہودہ ادمی اپنے حد میں رہو۔”
“میں تو حد میں ہی ہوں مگر آپ میری کوششوں کو ناکام بنا دیتی ہیں۔”وہ مزے سے بولا
تو وہ پیر پٹختی تیز تیز چلتی کمرے میں اگئی۔
