Tansheed e Khawab e Gull by Nabila Abar Raja

 Haveli based novels |Hero driver based | Nabeela abar raja |Rude hero based | Rude heroine

“یہ تم آدھی رات کو چوروں کی طرح کیا کر رہے ہو۔”
وہ دبے قدموں اس کے سر پر جا پہنچی۔
“آپ ادھی رات کو کیا کر رہی ہیں۔” الٹا اس نے سوال جھاڑ دیا۔
“تم مجھ سے یہ پوچھنے والے کون ہوتے ہو کہ میں ادھی رات کو کیا کر رہی ہوں
اپنے کام سے کام رکھا کرو میرے منہ نہ لگا کرو۔” پروا کے اس چہرے کے زاویے بگڑ گئے۔
“اپنے کام سے کام رکھتا ہوں اپنی اوقات بھی پہچانتا ہوں یہ تو سراسر الزام ہے
آپ کے منہ کون لگ رہا ہے۔” وہ ذومعنی انداز میں بولا۔پروا نے اس کے الفاظ پر
غور نہیں کیا اور دوبارہ اپنے سوال کو دہرایا۔
“دیکھیں برائے مہربانی مجھے اپنے کام کرنے دیں جائیں تشریف لے جائیں۔”
وہ سخت بدمزہ ہو رہا تھا۔
“کیوں جاؤں تم مجھے حکم دینے والے کون ہوتے ہو دو ٹکے کی معمولی سے ملازم۔”وہ ڈپٹ کر بولی۔
“دیکھیں محترمہ مجھے اپنا کام کرنے دیں۔”فاروق نے اس کے اگے ہاتھ جوڑ دیے تو وہ اسے گھورنے لگی۔
“یہ نظروں کے تیر بعد میں چلائیے گا فلحال میرا گھائل ہونے کا ارادہ نہیں ہے۔
“وہ نیچی مگر تیز اواز میں بولا۔پروا کے تو تلووں سے اگ لگی اور سر پر بجھی۔
“تم تو بےہودہ ادمی اپنے حد میں رہو۔”
“میں تو حد میں ہی ہوں مگر آپ میری کوششوں کو ناکام بنا دیتی ہیں۔”وہ مزے سے بولا
تو وہ پیر پٹختی تیز تیز چلتی کمرے میں اگئی۔

Download Link

Direct Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *