- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Kaho Mujh Sey Mohabbat Hai By Iqra Khan
Rude Hero | Age difference | Forced marriage | Romantic Novel
یہ۔۔میں تمھارے لیے کپڑے لایا ہوں چینج کر لو روہان نے ۔۔کمرے میں داخ ہوتے نرم لہج سے اس سے مخاطب ہوتے کہا جو کمرے کے ایک کونے کے ساتھ ٹیک لگائے بیٹھی تھی جیسے شہوار نے سنا وہ غصے سے اٹھ کھڑی ہوئی اور اسکی طرف بڑھتے ہوئے سخت لہجے میں کہا
ترس کھا رہے ہو مجھ پر بولو یہی سوچ رہے ہو طلاق یافتہ ہے کون رکھے گا اب اسے ۔۔اور میں ہمدردی کا خدا بن کر اسکو لاوارث سمجھ کر ۔۔اپنے حرام کے دھندے میں ملوث کر لوں ۔۔کیونکہ تم جیسے لوگوں کے ساتھ کون سی لڑکی شادی کے لیے تیار ہوتی ہے ۔۔اسلیے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تم نے یہ سب کھیل کھیلا
لیکن میں لاچار اور مفلس نہیں ہوں روہان علی خان ۔۔تمھاری رگ رگ سے واقف ہوں جہاں تمھاری سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے میری شروع ہوتی ہے اور ہاں ایک بات کان کھول کر سن لو ۔۔تم مجھے اس گھر میں کیسی بھی جواز سے نہیں رکھ سکتے ۔۔اور اگر زبر دستی کی ۔۔تو ایسا تماشہ بناوں گی سب لوگوں کے سامنے کہ کیسی کو منہ دیکھانے کے قابل نہیں رہو گے ۔۔وہ جوش کے ساتھ تسلسل کے ساتھ بول رہی تھی جب روہان نے اپنی خاموشی توڑئ
ہو گئ بکواس تمھاری اب تم کان کھول کر سنو مس در شہوار اگر تم یہی سمجھ رہی ہو کہ میں تمھاری بربادی کا سبب ہوں تو ٹھیک ۔۔یہ بھی غلط فہمی اپنے دل میں پال لو کیونکہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا تم میرے بارے میں کیا سوچتی ہو یا نہیں اور ہاں ۔اب تو میں تمھیں ہرگز جانے نہیں دوں گا
وہ اسکے قریب بڑھا
کس حق سے رکھو گے مجھے یہاں وہ خوف سے دو قدم پیچھے ہٹئ
ہر اس حق سے جسکے لیے اسلام اجازت دیتا ہے ۔۔بیوی کی احثیت سے ۔۔اپنی زندگی میں تمھارا نام کی دفعہ 420 کے تحت ۔۔۔ڈھنکے کی چوٹ پر نکاح کروں گا اور اس کام سے تم بھی مجھے نہیں روک سکتی ۔۔میں ہی تمھاری بربادی کا سبب ہوں ناں تو ٹھیک ہے میں ہی اب تمھاری زندگی آباد کروں گا
خواب ہے تمھارا ۔تم اپنے خوف سے دوسرے لوگوں کو تو دھمکا ڈرا سکتے ہو لیکن مجھے نہیں میں تمھیں اپنی زندگی میں کیا ۔۔آس پاس بھی بھٹکنے نہیں دوں گی کیونکہ میرے دل میں صرف تمھارے لیے نفرت کی آگ جل رہی ہے ۔۔محبت کے آگ کا دریا نہیں جو تمھارے خوف سے قبول ہے قبول ہے کہہ دوں گی ۔۔
ایک منٹ میں اب یہاں نہیں رہوں گی ۔۔
ٹھیک ہے کل قاضی صاحب تشریف لائیں گے تم تیار رہنا ۔اور ہاں بھاگنے کی کوشش مت کرنا ۔۔۔مجھے پتا چل جائے گا
وہ یہ کہتے ہوئے پلٹا
تو پھر ۔۔۔تم بھی تیاری کر لو ۔۔آج کیا کبھی بھی تم میرے ساتھ نکاح کیا مجھے یہاں پاو گے نہیں جیسے اسنے شہوار کا یہ جملہ سنا ۔روہان بے اختیار مسکرا دیا ۔
