- Age Difference
- Army Based
- Cheat Based
- Class conflict
- Cousin Marriage Based
- Crime Thriller
- Digest Novel
- Drugs Based
- Family Rivelary Based
- Fantasy Novels
- Forced Marriage Based
- Friendship Based
- Gaddi Nasheen
- Gangster Based
- hacking
- Halala Based
- Haveli based novels
- Hidden Nikah Based
- Inspirational Fiction
- Jageer Dar Based
- Journalist Based
- Khoon Baha Based
- Khubsurat Muhabbat ki Kahani
- kidnapping Based
- Love Story Based
- Love Triangle
- Murder Mystery
- Mystery
- Past Story Based
- Politician Based
- Revenge Based
- Revenge Based Novels
- Robotics Fiction
- Romantic Fiction
- Romantic Urdu Novel
- Rude Hero Based
- Rural to Urban Transformation
- scam
- Science Fiction Based
- Second Marriage Based
- Social Engineering
- Social issues Based
- Step Brothers Rivelry
- Suspense Thriller
- Under Cover Agent
- University life
- Village Based
- Women’s Empowerment
Konplon ke phool banenay tak by Rahat Jabeen
Boss employee based | Digest based | Social Romantic Novel
مس عفرا آپ اتنی سادہ کیوں رہتی ہیں۔۔ ! ؟؟ ” عفرا نے قدرے بے زاری سے اپنے بنے ٹھنے نئے باس کو دیکھا،،،،
” کیونکہ سر مجھے ماڈلنگ کے لیے آفس نہیں آنا ہوتا۔۔!” اس نے سادہ سے لہجے میں کہا تھا،،،،
” پھر بھی آفس کے کچھ مینرز ہوتے ہیں۔۔ لوگ کیا سوچتے ہوں گے ہماری سیکرٹری اور۔۔۔!” اس نے سادہ سے سراپے کو دیکھا
اور منہ بنا لیا،،،
” اول تو سر میں آپ کے والد کی سیکرٹری ہوں۔ دوسرا لوگ مجھے دیکھنے نہیں آتے۔ تیسرا واقعی آفس کے کچھ مینرز ہوتے ہیں۔۔ ! ” آخر میں کہتے اس کی نظر بے اختیار باس کے میز پر رکھے پیروں پر پڑی،،،،
یہ میز آپ کے باپ کی ہے۔۔!؟؟” “
“نہیں سر آپ کے باپ کی ہے۔۔!”
یہ پیر آپ کے ہیں۔۔!؟؟” انتہائی سنجیدہ لہجے میں پوچھا گیا،،،
“نہیں سر میرے پیر میرے ساتھ ہیں۔۔!”
“جب میز ہماری۔۔ پیر ہمارے تو آپ ہوتی کون ہیں۔۔ مجھے مینرز سکھانے والی۔۔!” وہ غصے سے دھاڑا تو وہ سچ مچ ڈر کر کھڑی ہوئی،،،
بیٹھ جائیں۔۔!” پھر ایک طویل سانس لے کر سیدھا ہوا،،،
“مس عفرا آپ کی آنکھیں خوبصورت ہیں۔۔۔!”
میں جانتی ہوں سر۔۔!”
” آپ کیسے جانتی ہیں۔۔ ! ” ماتھے یہ شکن نمودار ہوئی تھی،،،
“سر میری آنکھیں ہیں۔۔!”
“ٹھیک کہا آپ نے لیکن اگر آپ کاجل لگائیں تو قیامت آ جائے۔۔ اتنی خوبصورت، خوابناک آنکھیں میں نے پہلی بار دیکھی ہیں۔۔!”
” سر بڑی ہوں یا چھوٹی۔ ۔ بس نظر پورا آنا چاہیے۔۔۔!”عفرا نے صاف اسکی عینک پر چوٹ کی تھی۔۔ مگر وہ اس کے سحر میں ڈوبا طنز کو پا ہی نہیں سکا،،،،
” میں سچ کہہ رہا ہوں مس عفرا جب سے میں نے آپ کو دیکھا ہے میری نیندیں اڑ گئیں ہیں۔۔!”
“سر آپ نے مجھے آج یہاں دیکھا ہے۔۔ میں نے آپ کی نیندیں کہاں سے اڑا ”دیں۔۔!؟؟
“ٹھیک کہا آپ نے۔۔۔!” وہ حد درجے ڈھٹائی سے بولا تھا،،،
اب میں جاؤں۔۔!؟؟”
” جی جائیں۔۔ آپ انتہائی بد تمیز سیکرٹری ہیں۔۔!” وہ قدرے خفا لہجے میں بولا تھا،،، وہ جان چھڑا کر بھاگی تھی،،،،
