Qalb e Hayat by Laiba Nasir
Genre: Siblings Bonding | Revenge Based | Child Molestation | Child Abuse | Sexual Abuse | Child Protection | Preventing Abuse Survivor Support |Trauma Recovery | Islamic Based | Romantic Fiction | childhood Nikah
Click the below link to download novel
Qalb e Hayat by Laiba Nasir
بہت خوبصورت ہو تم۔۔ لیکن افسوس تمہاری قسمت تمہاری صورت سے اکتیفاء نہیں کرتی۔۔
کمرے میں آتے ہی اسکے شوہر نے اپنے چند لمحوں پہلے بنی بیوی سے یہ جملہ کہا تھا۔۔
وہ لمحوں میں اس سے دور ہوئی لیکن اگلے ہی لمحے وہ اسکے گرفت میں تھی۔۔ ۔
“چھوڑو مجھے وحشی انسان۔۔ اپنی پوری طاقت لگا کر اسے پیچھے دھکیلنا چاہا۔۔
لیکن اسکا کمزور وجود اسکے آہنی شکنجے میں تھا۔۔ ۔
“وحشت تو ابھی دکھائی ہی نہیں میری جان۔۔ میری وحشت تو ابھی تم دیکھوگی۔۔
یہ جو تمہاری گز بھر لمبی زبان ہے نا یہ کل صبح کے بعد نہیں کھلے گی۔۔
بےدردی سے اسکا ایک ایک زیور نوچتا وہ استہزائیہ انداز میں بولا تھا۔۔
اسکے لہجے کا تمسخر وہ صاف محسوس کر رہی تھی۔۔ اسکے بعد کمرے کی خاموشی میں وقفے وقفے سے اسکی سسکیاں گونج رہی تھیں۔۔
تمام رات اس نے سسکتے ہوئے گزاری تھی۔۔ اگلی صبح اسکی نگاہیں ساکت تھیں۔۔
چمکتی آنکھوں میں ڈھیروں خواب تھے جو اب مردہ پڑے تھے۔۔ اس نے صحیح کہا تھا
اسکے لب واقعی سل گئے تھے۔۔ رات اپنی وحشت کے گھوڑے پر سوار وہ ارسا رحمان کی ذات کا غرور۔۔
اسکا مان۔۔ اور رشتوں پر سے اسکا بھروسہ سب ہی روند ڈالا تھا۔۔
عورت مرد ذات سے کیوں پناہ مانگتی ہے یہ انکشاف اس پر عمر اصغر سے شادی کے بعد ہوا تھا۔۔
چھوٹی چھوٹی باتوں پر وہ اسے بری طرح پیٹ ڈالتا تھا۔۔
ہر دن وہ شدّت سے رات نا آنے کی دعا کرتی تھی۔۔ رات کا اندھیرا قبر کے اندھیرے سے بھی خوفناک لگتا تھا۔۔
عمر اصغر کوئی انسان نہیں تھا وہ تو کوئی جانور تھا۔۔ وحشی جانور جو صرف نوچنا جانتا تھا۔۔
اسکا وجود تو اس سے شادی کی رات ہی ختم ہو گیا تھا۔۔ ہر رات وہ شدّت سے اپنی موت کی دعائیں مانگتی تھی۔۔
اور ہر صبح سورج کی کرنیں اسکی دعا کے قبول نا ہونے کی مہر لئے ابھرتی تھی۔۔